Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیپ سیک کمپنی نے ’چیٹ جی پی ٹی‘ کا ڈیٹا چوری کیا؟

’ڈسٹیلیشن‘ مصنوعی ذہانت کی تیاری میں ڈیویلپرز کی جانب سے استعمال ہونے والا عام طریقہ ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
چین کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی ڈیپ سیک نے اپنی سستی مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کے ذریعے سیلیکان ویلی میں کھلبلی مچا دی ہے، جو کہ امریکہ کی مشہور اوپن اے آئی لیبارٹری کی تخلیق کردہ مصنوعات بشمول ’چیٹ جی پی ٹی‘ کا مقابلہ کر رہے ہیں۔ 
تاہم امریکی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق مبینہ طور پر چین کی مصنوعی ذہانت کی کمپنی ڈیپ سیک نے ان ماڈلز کی تیاری میں اوپن اے آئی (چیٹ جی پی ٹی کی تخلیق کار لیبارٹری) کا ڈیٹا چوری کر کے استعمال کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی اور مائیکروسافٹ اس بات کی تحقیقات کر رہے ہیں کہ کیا ڈیپ سیک کمپنی نے اوپن اے آئی کے ’اے پی آئی‘ (ایپلی کیشن پروگرامنگ انٹرفیس) کو اس کے ماڈلز کو ڈیپ سیک کے ماڈلز میں انٹیگریٹ کرنے کے لیے استعمال کیا یا نہیں۔
بلومبرگ کے مطابق مائیکروسافٹ کے سکیورٹی ریسرچر نے اس بات کا سراغ لگایا ہے کہ اوپن اے آئی سے وابستہ ڈیویلپر اکاؤنٹس سے 2024 کے دوران بہت زیادہ ڈیٹا باہر بھیجا گیا۔ مائیکروسافٹ کا خیال ہے کہ ان اکاؤنٹس کا تعلق ڈیپ سیک سے ہے۔
اوپن اے آئی نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ اس کو ایسے ثبوت ملے ہیں جن سے واضح ہو رہا ہے کہ ڈیپ سیک نے ’ڈسٹیلیشن‘ کا طریقہ استعمال کیا۔
’ڈسٹیلیشن‘ مصنوعی ذہانت کی تیاری میں ڈیویلپرز کی جانب سے استعمال ہونے والا عام طریقہ ہے، جس میں وہ بڑے اور زیادہ قابلیت والے فرم کا ڈیٹا استعمال کرکے اے آئی ماڈلز کو ٹرین کرتے ہیں۔ یہ چھوٹے ماڈلز کو ٹرین کرنے کا بڑا سستا اور موثر طریقہ ہے۔
اس کے بہت زیادہ سستا ہونے کا اندازہ اس سے لگائیں کہ اوپن اے آئی کی جانب سے جی پی ٹی 4 ماڈلز کو ٹرین کرنے کے لیے 100 ملین ڈالر کا استعمال ہوا تھا، لیکن اس طریقے سے 100 ملین ڈالر کے بجائے چند ملین ڈالر استعمال کرکے ماڈلز کو ٹرین کر سکتے ہیں۔  

ڈیوڈ سیکس نے منگل کو فاکس نیوز کو بتایا کہ ’کافی ثبوت ہیں کہ ڈیپ سیک نے اوپن اے آئی سے نالج چوری کیا۔ (فوٹو: اے ایف پی)

ڈیویلپرز اوپن اے آئی کے ’اے پی آئی‘ کو استعمال کرکے اس کی آرٹیفیشل انٹیلی جنس کو اپنی ایپلی کیشن میں ضم کر سکتے ہیں، تاہم ’ڈسٹیلیشن‘ کے ذریعے متحارب اور مقابلے کے ماڈلز تیار کرنا اوپن اے آئی کی ’ٹرم آف سروس‘ کی خلاف ورزی ہے۔
تاہم ابھی تک اوپن اے آئی نے ان شواہد کی تفصیل فراہم نہیں کی ہے جو اس کو مبینہ طور پر ملے ہیں۔
آرٹیفشل انٹیلی جنس سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ڈیوڈ سیکس کا کہنا ہے کہ ’یہ ممکن ہے کہ آئی پی چوری ہوا ہو۔‘
ڈیوڈ سیکس نے منگل کو فاکس نیوز کو بتایا کہ ’کافی ثبوت ہیں کہ ڈیپ سیک نے اوپن اے آئی سے نالج چوری کیا اور میرا نہیں خیال کہ اوپن اے آئی اس حوالے سے خوش ہے۔‘

 

شیئر: