Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی کابینہ: پاکستان کے ساتھ منی لانڈرنگ سے متعلق تحقیقات کے تبادلے میں تعاون کی منظوری

اجلاس ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سربراہی میں ریاض میں ہوا ہے (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی پریذیڈینسی آف سٹیٹ سکیورٹی کے زیر انتظام سعودی ڈائریکٹریٹ آف فنانشل انویسٹی گیشن کو پاکستان کے فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے ساتھ منی لانڈرنگ، دہشتگردی کی مالی معاونت اور متعلقہ جرائم سے متعلق تحقیقات کے تبادلے میں تعاون کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
سعودی کابینہ کا ہفتہ وار اجلاس منگل کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان  کی سربراہی میں ریاض میں ہوا ہے۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزیر اطلاعات سلمان الدوسری کا کہنا تھا’ اجلاس کے آغاز میں ولی عہد نے شامی صدر احمد الشرع اور جرمن صدر فرینک والٹر کے ساتھ  ملاقات کے علاوہ یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے اہم نکات سے آگاہ کیا۔‘
 اجلاس میں سعودی عرب کے ساتھ مختلف ممالک کے ساتھ عالمی امن و استحکام کے حوالے سے ہونے والے رابطے کے بارے میں بحث کی گئی۔ ارکان نے جاپان کے ساتھ  مذاکرات کی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔
کابینہ نے اس بات کی یقین دہانی کی کہ مملکت انٹرنیشنل کریمنل پولیس آرگنائزیشن کے علاقائی صدر دفتر کی میزبانی کرے گا جو مشرق وسطی اور شمالی افریقہ میں انٹرپول کی سروسز کے لیے بہتر اقدام ہو گا جس سے علاقے میں دہشت گردی اورہر قسم کے جرائم سے نمٹنے کے لیے سہولت ہو گی۔
فلسطین کے حوالے سے چھ فریقی عرب وزارتی مشاورتی اجلاس کے اختتامی بیان کو سراہا گیا۔

قطر کے ساتھ  تحفظِ امن کے حوالے سے باہمی تعاون پر اتفاق کیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)

جس میں جنگ بندی کو مستقل کرنے پر زور دیتے ہوئے انسانی بنیادوں پر غزہ پٹی میں امدادی اشیا کی ترسیل کو تیز کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا تھا۔
 اجلاس میں متعدد امور کی منظوری بھی دی گئی جن میں مملکت اور قطر کے ساتھ  تحفظِ امن کے حوالے سے باہمی تعاون پر اتفاق کیا گیا۔
ارکان نے سعودی عرب اور تاجکستان و آذربائیجان کے ساتھ سفارتی اور سروسز پاسپورٹ کے حاملین کے لیے ویزے سے استثنیٰ کے لیے مفاہمتی یادداشت کی منظوری بھی دی۔
 مالیاتی اور آکاونٹنگ کے شعبے میں لائسنس جاری کرنے کا اختیار وزارت تجارت سے لے کر سعودی اتھارٹی برائے آڈیٹرز و اکاؤنٹنٹس کو منتقل کرنے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں ایجنڈے میں شامل مختلف اداروں کی سالانہ رپورٹ بھی زیر بحث آئی جن میں وزارت بلدیات و ہاؤسنگ، حائل ترقیاتی اتھارٹی ، فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی شامل تھے۔

 

شیئر: