Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بریدہ کے کلیجا تہوار میں مقامی مصنوعات کی شاندار پذیرائی

شہد، زیتون کا تیل اور شہد کی مکھیاں پالنے سے متعلق مصنوعات کی نمائش کی گئی۔ فوٹو واس
سعودی عرب کے شمال وسطی ریجن القصیم کے بڑے شہر بریدہ کے کنگ خالد کلچرل سینٹر میں 31 جنوری سے 9 فروری تک 16 ویں کلیجا فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا جس میں زائرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
عرب نیوز کے مطابق فیسٹیول کے پویلین میں 10 مختلف شعبے قائم کئے گئے جہاں شہد، زیتون کے تیل اور شہد کی مکھیاں پالنے سے متعلق مصنوعات کی نمائش کی گئی۔
فیسٹیول میں آنے والے زائرین کو مختلف اقسام کے شہد کی بابت تفصیلات مہیا کی گئیں اور من پسند شہد کے انتخاب کا موقع مہیا کیا گیا۔
شہد کے کاروبار سے وابستہ ولید الفیفی نے کلیجا تہوار میں بتایا ’انہوں نے  والد سے شہد کی مکھیاں پالنے کا ہنر بچپن میں سیکھا اور اپنے 30 سالہ  تجربے کے ساتھ میلے میں سدری، سمری، مجری اور طلح سمیت مختلف اقسام کا شہد لے کر آئے ہیں۔
شہد کے کاروبار سے منسلک دوسرے مقامی شہری عبدالسلام المقبل اس شعبے میں آٹھ سال سے ہیں انہوں نے شہد کی پیداوار میں اضافے کے طریقہ کار کے بارے میں سیرحاصل گفتگو کی۔
عبدالسلام المقبل نے بتایا ’وہ جنگلی سدری، سونف، اروگولا، ترشاوہ، شفلح، طلح، سمری، برسیم ، پولن اور رائل جیلی جیسی مفید شہد کی مصنوعات تیار کرتے ہیں۔

کلیجا فیسٹیول کو علاقائی گورنر کی بھرپور توجہ اور حمایت حاصل رہی۔ فوٹو واس

اس موقع پر شہد کے تاجر محمد المھیمد نے بتایا ’ وہ فیسٹیول میں زائرین کو شہد کی نے شمار خوبیوں، اہمیت اور خاص طور پر شہد کے طبی فوائد سے آگاہی کے لیے موجود ہیں۔ 
محمد المھیمد نے شہد کے مختلف پکوان خصوصاً کلیجا میں خاص جزو کے طور پر استعمال کرنے، چائے میں چینی کے بہترین نعم البدل کے طور پر اس کی افادیت کے بارے میں وضاحت کی۔
المھیمد نے بتایا ’معیاری شہد کی پیداوار کے لیے وقت، محنت اور بھرپور توجہ  کی ضرورت ہوتی ہے۔‘

فیسٹیول میں تاجر شہد کے طبی فوائد سے آگاہی کے لیے موجود ہیں۔ فوٹو واس

کلیجا فیسٹیول مالی استحکام کو فروغ دینے کے ساتھ علاقائی طور پر چھوٹے کاروباری حضرات اور نیا کاروبار کرنے والوں کے لیے بہترین پلیٹ فارم ہے، جہاں شہد سے منسلک افراد اپنی مصنوعات کی نمائش کرتے ہوئے گاہکوں سے براہ راست رابطے کر سکتے ہیں۔ 
بریدہ میں منعقد ہونے والے 16 ویں کلیجا فیسٹیول کو علاقائی گورنر کی بھرپور توجہ اور حمایت حاصل رہی۔
 

 

شیئر: