سعوددی ایجنسی شاہ سلمان مرکز کی جانب 60 ٹرکوں پر مشتمل ایک اور امدادی قافلہ اردن کی نصیب کراسنگ سے شام میں داخل ہوا ہے۔
امدادی سامان میں شیلٹر، خوراک، طبی سامان اور دیگر اشیا موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
-
جب قوت سماعت سے محروم شامی بچے نے پہلی مرتبہ آواز سنیNode ID: 885566
-
شامی وزیراعظم کی جانب سے سعودی امدادی پروگرام کی ستائشNode ID: 885807
ایس پی اے کے مطابق یہ اقدام کئی برسوں سے جاری خانہ جنگی کے بعد شام کی نئی قیادت کی جانب سے تعمیرنو کی کوششوں کی سپورٹ کےلیے سعودی عرب کی انسانی امداد کا حصہ ہے۔
شاہ سلمان مرکز کے تحت اب تک 174 ٹرک امدادی سامان لے کر شام بھیجے جا چکے ہیں۔
جبکہ فضائی پل کے قیام کے بعد 16 امدادی طیارے بھی دمشق پہنچے ہیں۔
شاہ سلمان مرکز نے شامی پناہ گزینوں اور فروری 2023 کے زلزلہ متاثرین کو بھی امداد فراہم کررہا ہے۔
2011 سے 2024 کے آخر تک شامی عوام کے لیے سعودی عرب کی کل امداد 856 ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔

سعودی عرب آمل رضاکارانہ پروگرام کے تحت بھی شام میں خدمات انجام دے رہا ہے۔
طبی ٹیم میں آرتھوپیڈک، سرجری کے ڈاکٹر اور ماہرین شامل ہیں۔
امل امدادی پروگرام کے تحت 3 ہزار سے زائد مملکت کے شہری رضاکارانہ طورپر شرکت کریں گے۔ منصوبے میں شامل رضاکار 218500 گھنٹے خدمات انجام دیں گے۔