مشہور سوشل میڈیا ایپ ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ وہ ایک نیا فیچر متعارف کرا رہی ہے جس کے ذریعے والدین اپنے بچوں کا اس پلیٹ فارم کے استعمال کا وقت محدود کر سکیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چین کے شہری کی ملکیت سوشل میڈیا نیٹ ورک ٹک ٹاک کو ایسی شکایات کا سامنا ہے جن میں کہا گیا ہے کہ بہت زیادہ سکرین ٹائم کی وجہ سے نابالغوں کی ذہنی صحت متاثر ہو رہی ہے۔
کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا کہ یہ فیچر والدین کو ٹِک ٹاک پر رہنے کے لیے وقت کی حد مقرر کرنے یا ٹائم ونڈوز قائم کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
مزید پڑھیں
یہ فیچر یورپی یونین کے ملکوں میں فوری طور پر لانچ کیا جا رہا ہے جبکہ اس کے بعد یہ امریکہ میں بھی ٹک ٹاک استعمال کرنے والوں کو دستیاب ہوگا۔
ٹِک ٹاک کی اپڈیٹ مسابقتی ایپ انسٹاگرام کے نقش قدم پر چلتی ہے، جس کی ملکیت فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا کے پاس ہے۔
انسٹاگرام نے کئی ماہ قبل اسی طرح کا فیچر لانچ کیا تھا۔
کم عمروں کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر ’ٹائم اوے‘ بلاک کا آپشن ہوگا جس کو والدین کے اکاؤنٹ سے اجازت کے بعد ہی کھولا جا سکے گا۔
ٹک ٹاک اپنی مختصر ویڈیوز کے لیے دنیا بھر کے صارفین میں مقبول ہے اور اس کے ایک ارب سے زیادہ صارفین ہیں۔
ٹک ٹاک نے کہا ہے کہ آنے والے ہفتوں میں یہ والدین کو یہ دیکھنے کے قابل بنائے گا کہ ان کے نوعمر بچے نیٹ ورک پر کس کو فالو کر رہے ہیں، ساتھ ہی یہ بھی کہ کون ان کو فالو کر رہا ہے اور انہوں نے کس کو بلاک کر دیا ہے۔
اسی طرح 16 سال سے کم عمر افراد کو رات 10 بجے کے بعد ایک ’میڈیٹیشن یا مراقبہ‘ کا فنکشن پیش کیا جائے گا جس میں آرام دہ اور پرسکون رہنے کی مشقیں تجویز کی جائیں گی اور ان کے ساتھ موسیقی بھی شامل ہوگی۔
صارف اس فیچر کو کسی بھی وقت بند کر سکتا ہے۔
ٹک ٹاک نے یہ تبدیلیاں ایسے وقت کی ہیں جب اس کو یورپی یونین کے ممالک میں جانچ پڑتال کا سامنا ہے، اور نوجوانوں پر اس کے اثرات اور انتخابات میں مداخلت کے لیے اس کے ممکنہ استعمال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
توقع ہے کہ فرانس کی پارلیمنٹ رواں ہفتے ویڈیو ایپ کے بچوں پر نفسیاتی اثرات کی تحقیقات شروع کرے گی۔

یہ بھی توقع کی جا رہی ہے کہ البانیہ میں کم سے کم ایک سال کے لیے ٹک ٹاک پر پابندی لگائی جائے گی جہاں بظاہر آن لائن جھگڑے کے باعث نوجوانوں کے درمیان جان لیوا لڑائی ہوئی تھی۔
ٹک ٹاک نے منگل کو پیرس میں صحافیوں کو بتایا کہ وہ صرف یورپی زبانوں میں مواد کی جانچ کرنے کے لیے چھ ہزار سے زیادہ ماڈریٹرز کو ملازمت دیتا ہے۔
کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ ’یہ دوسرے تمام پلیٹ فارمز کے مقابلے میں زیادہ ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ماڈریٹرز نے جولائی سے ستمبر کے دوران 24 ملین سے زیادہ اکاؤنٹس کو ہٹا دیا تھا جن کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ٹک ٹاک کے 13 سال کی عمر کی حد سے کم صارفین کے ہیں۔
ٹک ٹاک کا کہنا ہے کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندر 95 فیصد سے زیادہ نامناسب مواد کو ہٹا دیتی ہے اور 90 فیصد کیسز میں ایسا ہوتا ہے کہ ایک بار دیکھے جانے سے قبل ہی نامناسب مواد کو ہٹا دیا جاتا ہے۔