Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خلا کا سفر کروانے والی ’بلیو اوریجن فلائٹ‘ کی ٹکٹ کی قیمت کیا ہے؟

14 اپریل کو راکٹ نے خلا کے لیے اڑان بھری (فوٹو: گیٹی)
سائنس اور ٹیکنالوجی نے اب اس قدر ترقی کر لی ہے کہ آپ بطور سیاح خلا کا سفر کر سکتے ہیں۔
14 اپریل پیر کو امریکی ریاست ٹیکساس سے ایک راکٹ نے خلا کے لیے اڑان بھری جس میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والی چھ خواتین سوار تھیں۔
’پیپل‘ کی رپورٹ کے مطابق اس خلائی دورے کا دورانیہ تقریباً آٹھ منٹ تھا اور اس فلائٹ کا عملہ مکمل طور پر خواتین پر مشتمل تھا۔
اس عملے میں امریکی گلوکارہ کیٹی پیری، صحافی اور مصنفہ گیل کنگ اور صحافی اور مصنفہ لورین سانچیز شامل تھیں۔
ان کے علاوہ ناسا کی راکٹ سائنسدان عائشہ بوے، فلم پروڈیوسر کیرین فلن، اور بایو آسٹروناٹکس پر تحقیق کرنے والی سائنسدان و کارکن امانڈا نگوین بھی اس مشن کا حصہ تھیں۔
بلیو فلائٹ کا یہ مشن زیادہ تر سائنس دانوں اور مشہور شخصیات پر مشتمل تھا تاہم کوئی عام آدمی اس مشن پر کیسے جا سکتا ہے اور اس کا خرچ کیا آتا ہے؟ آئیے جانتے ہیں۔

’بلیو اوریجن‘ سپیس فلائٹ کا خرچ کتنا ہے؟

بلیو اوریجن فلائٹ کی حقیقت میں قیمت ابھی تک تو ایک معمہ ہی ہے تاہم نیویارک ٹائمز کے مطابق سنہ 2021 کے موسم گرما میں اس فلائٹ کی پہلی سیٹ تقریباً دو کروڑ 80 لاکھ ڈالرز میں بیچی گئی تھی۔
جس شخص نے یہ سیٹ خریدی تھی شیڈول میں تنازعے کی وجہ سے اس نے بعد میں ملتوی کر دی تھی۔
یہ سیٹ خریدنے والی شخصیت ڈچ نوجوان اولیور ڈائمن تھے اور ان کے والد نیلامی میں دوسرے نمبر پر آئے تھے۔
اس فلائٹ کے لیے ہر ایک صارف کو لاکھوں ڈالرز ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اکتوبر سنہ 2021 میں اداکار ویلیم شینٹر نے بلیو اوریجن فلائٹ میں ایک مہمان کے طور پر مفت سفر کیا۔

بلیو اوریجن کے مسافروں میں گلوکارہ کیٹی پیری، صحافی اور مصنفہ گیل کنگ اور لورین سانچیز بھی شامل تھیں (فوٹو: گیٹی)

خلا کا سفر کروانے والی ایک بُکنگ کمپنی ’سپیس وی آئی پی‘ کے سی ای او کا کہنا ہے کہ ’بلیو اوریجن فلائٹ میں سفر کرنا پیسوں سے تعلق نہیں رکھتا بلکہ یہ اس بات سے تعلق رکھتا ہے کہ آپ کی معاشرے میں پہچان کیا ہے؟ کیا آپ کوئی مشہور اور بااثر شخصیت ہیں؟ سب سے بڑھ کر آپ کا معاشرے میں مقام کیا ہے؟‘
بلیو اوریجن کے ترجمان بل کرکس نے سی این این کو بتایا کہ ’14 اپریل کو خلا کا دورہ کرنے والوں میں سے کچھ نے معاوضہ ادا کر رکھا تھا جب کہ کچھ نے مفت سفر کیا ہے۔‘
کمپنی یہ بتانے سے گریزاں ہے کہ مفت دورہ کرنے والے مسافر کون سے تھے۔
کمپنی فی سیٹ کرایہ بتانے سے بھی گریزاں ہے تاہم بلیو اوریجن فلائٹ کے ایک دوسری حریف کمپنی اسی طرح کا خلائی سفر دو لاکھ ڈالرز سے لے کر چار لاکھ 50 ہزار ڈالرز میں پیشکش کرتی ہے۔

کیا ہر کوئی بلیو اوریجن فلائٹ میں سیٹ بُک کروا سکتا ہے؟

بلیو اوریجن فلائٹ میں کوئی بھی سیٹ بُک کروا سکتا ہے۔ خلائی دورے میں دلچسپی رکھنے والے صارفین کو کمپنی کی جانب سے ایک فارم مہیا کیا جاتا ہے جس میں نام اور پتے جیسی بنیادی معلومات فراہم کرنی ہوتی ہیں۔
اس کے علاوہ اس فارم میں 500 الفاظ میں صارف کو اپنے متعلق دیگر ضروری تفصیلات بھی بتانا ہوتی ہیں۔

ویلیم شینٹر نے بلیو اوریجن فلائٹ میں ایک مہمان کے طور پر مفت سفر کیا (فوٹو: سی این این)

بُکنگ کے لیے کسی باقاعدہ فیس کمپنی کی جانب سے پبلک نہیں کی گئی ہے تاہم خلابازوں کے مطابق سیٹ بُک کروانے سے قبل ایک لاکھ 50 ہزار ڈالرز جمع کروانا پڑتے ہیں جو قابل واپسی ہوتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک دفعہ معلومات اور بنیادی فیس جمع کروانے کے بعد آگے کیا کرنا ہوتا ہے اس کی تفصیلات تاحال سامنے نہیں آسکی ہیں البتہ فارم کے آخر میں یہ لکھا ہوتا ہے کہ ’فارم فل کرنے سے مراد ہر گز نہیں ہے کہ آپ کی فلائٹ میں سیٹ کنفرم ہے۔‘

 

شیئر: