سعودی وژن 2030 کے تحت عمرہ زائرین کی تعداد کے حوالے سے بھی اہداف مقرر کیے گئے تھے جن کے تحت تعداد میں مرحلہ وار اضافہ تھا۔
مملکت میں عمرہ زائرین کی آمد میں ریکارڈ اضافہ دیکھا گیا جو 16.92 ملین رہی یہ تعداد مقرر کیے جانے والے ہدف سے بہت زیادہ تھی جبکہ سال کا مقررہ ہدف 11.3 ملین تھا۔
مزید پڑھیں
ایس پی اے کے مطابق وژن 2030 کی سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ معاشرتی اصلاح کے حوالے سے سعودی خاندانوں کو اپنا گھر فراہم کرنے کے ہدف پر بھی بھرپور توجہ دی گئی۔
مالکانہ حقوق حاصل کرنے والوں کا تناسب 65.4 فیصد تک پہنچ گیا جوکہ سال 2016 میں 47 فیصد تھا۔
امور صحت کے حوالے سے فراہم کی جانے والی خدمات کے تناسب میں بھی غیرمعمولی اضافہ ہوا۔
آبادی کے تناسب سے صحت خدمات 96.4 فیصد فراہم کی گئی جبکہ 2030 تک کے لیے مقررہ ہدف 99.5 فیصد مقرر کیا گیا تھا۔
صحت مندانہ معاشرے کےلیے لوگوں کو جسمانی ورزش کی ترغیب دینے کے لیے مختلف پروگرامز ترتیب دیے گئے جس کے تحت بالغوں کو ہفتہ وار 150 منٹ ورزش کرنے کی ترغیب دینا تھ۔
ا اس حوالے سے حاصل شدہ ہدف 58.5 فیصد رہا جبکہ بچوں اور نوعمروں میں روزانہ 60 منٹ تک ورزش کرنے کی عادت ڈالنے کے لیے شروع کیے جانے والے پروگرام بھی مفید ثابت ہوئے جس کا گراف 18.7 فیصد تک ریکارڈ کیا گیا۔
صحت مند معاشرہ پروگرام کے اہداف کا مقصد مملکت میں اوسط عمر میں اضافہ تھا جس پرعمل کرتے ہوئے عمر کا اوسط 78.8 برس ریکارڈ کیا گیا جبکہ 2030 تک اوسط عمر 80 برس مقرر کی گئی۔