Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کا بلد الفن فیسٹیول تخلیق کاروں کے لیے توجہ کو مرکز

فیسٹول کا آغاز 5 اپریل کو ہوا تھا کو  13جون تک جاری رہے گا۔(فوٹو: عرب نیوز)
جدہ کا تاریخی ڈسٹرکٹ البلد ’بلد الفن‘ فیسٹیول ایک مرتبپ پھر آرٹ کے ایک متحرک مرکز میں تبدیل ہو گیا ہے۔
اس فیسٹول کا آغاز 5 اپریل کو ہوا تھا اور 13جون تک جاری رہے گا۔
اس فیسٹیول کا انتظام ’زاویہ 97‘ نے وزارتِ ثقافت کے تعاون سے کیا ہے۔ فیسٹیول میں 90 سے زیادہ ایونٹ ہوں گے جن میں فنکارانہ مقابلے، تخلیقی ورکشاپس، ثقافتی مکالمہ، سکول ورکشاپ، لائیو شوز اورویک اینڈز مارکیٹیں شامل ہیں۔
عبدالرحمٰن العسیری جو ’زاویہ 97‘  کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں، نے عرب نیوز کو بتایا  ’اپنے مشن کو آگے  بڑھاتے ہوئے اور جدہ کے تاریخی علاقے میں ثقافتی اور فنکارانہ چیزوں میں اضافے کے لیے، تخلیقی عمل ہمارے وژن کا روحِ رواں ہے۔ ہم عصرِ حاضر کی اختراعی روح کا اپنے ورثے سے امتزاج کرتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ’بلدالفن 2‘ میں 90 سے زیادہ ایسے ایونٹس کا انتظام کیا ہے جو فنکارانہ نوعیت کے ہیں اور ہنر پر مبنی ہیں تاکہ تاریخی شہر جدہ کی فنکارانہ توانائی کو واپس بحال کر سکیں۔
اس فیسٹیول میں چار ویک اینڈ ایسے ہیں جنھیں موضوعات سے منسوب کیا گیا ہے۔ان میں دستی کاریگری، فطرت اور پائیداری، یُوتھ ویک اینڈ اور ’بہترین معطر الوداعیہ‘ بھی شامل ہے۔

فیسٹول کا آغاز 5 اپریل کو ہوا تھا اور 13جون تک جاری رہے گا 

ان کے مطابق ’اس سیزن میں ہم نے ایک پُرجوش پلیٹ فارم ڈیزائن کیا ہے جہاں روایتی ہنرمندی، ثقافتی داستان گوئی اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے جیسے اقدامات کو دھوم دھام سے منایا جا رہا ہے۔‘
’ہم سمجھتے ہیں تخلیق صرف یہ نہیں ہے کہ آپ کے ذہن میں کوئی خیال جنم لے۔ بلکہ تخلیق یہ ہے کہ آپ کچھ ایسا کریں کہ زمانوں سے بے نیاز، البلد کی تنگ گلیوں میں زندگی پھر سے رواں دواں ہو جائے۔ لہذا جس دل میں بھی یہ جذبہ ہے۔ جو بھی تاریخی شہر جدہ کو حیاتِ ثانی دینے کے لیے کوئی تخلیقی خیال رکھتا ہے، اسے ہم خوش آمدید کہیں گے۔‘  
وژوئل فنکار خلود ناس اس فیسٹیول کی ایک ورکشاپ پر ہیں۔ ان کا کہنا ہے میں ’زاویہ 97‘ کے ساتھ ایک سال سے کام کر رہی ہوں اور ورکشاپس کے ذریعے ایسے لوگوں کی تربیت کر ہی ہو جو سیکھنا چاہتے ہیں، جیسے کوزہ گری یا ظروف سازی۔
عزام الغامدی خوشبویات کے ساتھ کام کر رہے ہیں جن میں مسک (مُشک)، عُود اور گلاب شامل ہیں۔ وہ سعودی عرب کے مقامی پودوں کو کام میں لا کرعطریات کی نمائش کرنا چاہتے ہیں۔  

جدہ کا بلد الفن فیسٹیول تخلیق کاروں کے لیے توجہ کو مرکز بنا ہوا ہے۔

انھوں نے عرب نیوز کو بتایا ’مملکتِ سعودی عرب میں خوشبودار پودوں کی افزائش کے لیے روایتی سمجھ بوجھ اور بہترین مٹی کے انتخاب نے، خوشبو کو ہماری زندگی میں مرکزی حیثیت دے دی ہے۔ یہ سعودی کلچر میں جاگزیں ہے۔ کلچرل اور مذہبی مقاصد کے لیے خشبویات کا استعمال اس ملک میں صدیوں پرانا ہے۔
عزام  الغامدی اپنی ورکشاپ میں آنے والوں کو تریبیت دینے کے ساتھ ساتھ اپنے تخلیقی کام کی نمائش بھی کر رہے ہیں۔
ہاشم الشاوی اس فیسٹیول میں صابن سازی کی ورکشاپ پر ہیں۔ وہ کہتے ہیں ’جِلد کی حفاظت کے قدرتی اور نامیاتی طریقے ہمیشہ قابلِ بھروسہ رہے ہیں۔ اس فیسٹیول کا حصہ بن کر اور صابن کی مختلف اقسام اور لوگوں کو صابن سازی کے طریقے بتا کر میں بہت خوش ہوں۔
یہ فیسٹیول یہاں آنے والوں کو مختلف مقابلوں میں شرکت کا موقع بھی دے رہا ہے جن میں ’آپ کی تخلیق اور البلد کا احیا‘ اور ’دستکاری اور کیلی گرافی‘ شامل ہیں جو لوگوں کو البلد کے فٹ پاتھ اور عوامی مقامات کو نئے سرے سے ڈیزائن کر کے فنکارانہ صورت دیتے ہیں اوراس میں کیش انعام جیتنے کا امکان بھی ہوتا ہے۔

شیئر: