مصری ادارہ پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ ’شمالی علاقے کی الزقازیق یونیورسٹی میں طالبہ کی ہلاکت میں کسی قسم کا مجرمانہ عمل نہیں بلکہ اس نے گھریلو حالات سے تنگ آکر خودکشی کی۔‘
عکاظ نے مصری پراسیکیوشن کے حوالے سے بتایا’ حادثے کی تحقیقات میں معلوم ہوا کہ طالبہ کسی قسم کے ذہنی دباو کا شکار تھی۔ طالبہ کے ساتھیوں سے کی گئی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ وقوعہ والے دن طالبہ خاموشی سے عمارت کی پانچویں منزل پر گئی اس وقت اس کے ساتھ کوئی نہیں تھا۔‘
مزید پڑھیں
-
مصری طالبہ نیرہ اشرف کے قاتل کو یونیورسٹی کے سامنے موت کی سزاNode ID: 772666
-
مصری طالبہ کی یونیورسٹی عمارت سے گر کر ہلاکت معمہ بن گئیNode ID: 889251
پانچویں منزل سے نیچے گرنے سے طالبہ کے سر پر شدید چوٹیں آئیں اوروہ خون میں لت پت تھی۔ وہاں موجود دیگر طلبا نے اس کی مدد کرنے کی کوشش کی۔
پراسیکیوشن کا کہنا تھا ’طالبہ کے موبائل فون کے ذریعے معلوم ہوا کہ وہ ذہنی دباو کا شکار تھی۔ وقوعہ سے محض ایک منٹ قبل اس نے موبائل پیغام میں خودکشی کا کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا۔‘
مصرمیں ایک طالبہ یونیورسٹی کی پانچویں منزل سے گر کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔
یاد رہے کہ سوشل میڈیا پر اس المناک واقعے کے حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ پرسخت اعتراضات اٹھا ئے جا رہے تھے۔
طالبہ کی ہلاکت کے حوالے سے مختلف آرا پائی جاتی ہیں۔ کچھ نے اس واقعے کو خودکشی قرار دیا جبکہ بعض نے یونیورسٹی کے ڈین اورانتظامیہ کو اس میں ملوث گردانا تھا۔