Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: ’حساس فوجی معلومات لیک،‘ پاکستان کے لیے جاسوسی کے الزام میں11 افراد گرفتار

پہگام واقعے کے بعد انڈین حملے کے جواب میں انڈیا کے مختلف مقامات پر حملے کیے تھے (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا میں مبینہ طور پر ’پاکستان کے لیے جاسوسی‘ کے الزام کے تحت مختلف شہروں سے 11 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجسنی اے ایف پی نے انڈین میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ پیر کو شمالی ریاستوں ہریانہ، پنجاب اور اتر پردیش سے نو ’جاسوسوں‘ کو حراست میں لیا گیا۔
 پنجاب کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گورو یادو نے ایک بیان میں کہا کہ ’گرفتار کیے گئے افراد حساس فوجی معلومات لیک کرنے میں ملوث ہیں۔‘
رپورٹ میں دو مزید پکڑے گئے افراد کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ ’معتبر انٹیلی جنس ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ انہوں نے چھ اور سات مئی کی درمیانی شب انڈین حملے سے متعلق حساس معلومات شیئر کی تھیں۔‘
’ابتدائی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ پاکستان میں اپنے ہینڈلرز کے ساتھ براہ راست رابطے تھے اور انڈین فوج کے حوالے سے انتہائی اہم معلومات ان کو فراہم کی گئیں۔‘
اسی طرح چند روز قبل ہریانہ سے بھی ایسے ہی الزامات کے تحت ایک خاتون ٹریول بلاگر کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کہنا ہے کہ وہ کم سے کم دو بار پاکستان گئیں اور سفارت خانے کے ایک اہلکار کے ساتھ رابطے میں رہیں۔
دوسرے پکڑے گئے افراد میں طالب علم، سکیورٹی گارڈ اور ایک بزنس مین شامل ہے۔
رپورٹ میں انڈین میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ پکڑے گئے افراد کو ’سوشل میڈیا، مالی مراعات، جھوٹے وعدوں، مسینجنگ ایپس اور پاکستان کے دوروں کے ذریعے جاسوسی کے نیٹ ورک میں پھنسایا گیا۔‘
یہ گرفتاریاں دو ہفتے قبل پڑوسی ممالک کے ایک دوسرے پر حملوں کے بعد سامنے آئی ہیں۔
22 اپریل کو انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کا الزام انڈیا کی جانب سے پاکستان پر لگایا گیا ہے جس کی پاکستان نے تردید کی۔
تاہم دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھتی گئی اور چھ اور سات مئی کی رات کو انڈیا نے پاکستان کے مختلف مقامات پر حملے کیے جس کے جواب میں پاکستان نے 9 اور 10 مئی کو انڈیا کے مختلف شہروں میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا، تاہم بعدازاں دونوں ممالک کے درمیان ’جنگ بندی‘ ہو گئی جو اب بھی برقرار ہے۔

 

شیئر: