Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان خضدار سکول بس حملے کا معاملہ دنیا کے سامنے اٹھائے گا: مصدق ملک

ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا انڈیا کو پاکستان سے شکست ہوئی اور اس کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے (فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان)
پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے ضلع خضدار میں سکول بس حملے میں بچوں کی ہلاکت کا معاملہ بین الااقوامی سطح پر اٹھائے گا۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر مصدق ملک نے بدھ کو اپنے دفتر میں اردو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے پاس اس بات کے ٹھوس ثبوت موجود ہیں کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے انڈیا ہے اور نہ صرف خضدار سکول بس بلکہ جعفر ایکسپریس پر حملے اور دہشت گردی کے دیگر تمام واقعات کے متعلق حقائق دنیا کے سامنے رکھے جائیں گے۔
مصدق ملک اگلے ہفتے پاکستان کے ایک خصوصی وفد کے ہمراہ امریکہ اور یورپ کے دورے پر جا رہے ہیں جہاں وہ رواں ماہ کے اوائل میں انڈیا کے ساتھ ہونے والی جنگ اور اس سے پہلے اور بعد کے واقعات پر عالمی برادری کے سامنے پاکستان کا موقف رکھیں گے۔
وفد کے اراکین جو امریکہ اور یورپ کے مختلف ممالک کے علاوہ روس بھی جائیں گے، ان میں ڈاکٹر مصدق ملک کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری، سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر، سنیٹر شیری رحمان، سابق نگراں وزیرخارجہ اور سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، مسلم لیگ نواز کے رہنما اور سابق وزیر انجینیئر خرم دستگیر، ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری اور سابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کے علاوہ دیگر اہم شخصیات شامل ہوں گی۔
صوبہ بلوچستان کے وزیراعلیٰ میر سرفراز احمد بگٹی نے قبل ازیں کہا تھا کہ بدھ کی صبح خضدار میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی سکول بس میں 46 افراد  تھے جن میں 4 بچے، بس ڈرائیور اور ہیلپر ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ بلوچستان نےکہا تھا کہ بدھ کی صبح خضدار میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی سکول بس میں 46 افراد  تھے (فائل فوٹو: ویڈیو گریب)

ڈاکٹر مصدق ملک نے اردو نیوز کو بتایا کہ وہ اور پاکستانی وفد کے دیگر اراکین دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں تھنک ٹینکس اور حکومتی اراکین کے ساتھ ملاقاتوں میں اس واقعے کے علاوہ، جعفر ایکسپریس اور بلوچستان میں ہونے والے دہشت گردی کے تمام واقعات کے حقائق پیش کریں گے۔
’ہم سمجھوتہ ایکسپریس کے بارے میں بھی بتائیں گے اور دنیا کو آگاہ کریں گے کہ کیسے انڈیا کئی دہائیوں سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے۔‘
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ انڈیا میدان جنگ میں شکست کھانے کے بعد اب دنیا میں پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ کر رہا ہے اور پاکستان اس پراپیگنڈے کے خلاف حقائق پر مبنی ثبوت پیش کرے گا۔
’ہم عالمی رہنماؤں کو بتائیں گے کہ انڈیا روایتی جنگ میں اپنے طاقت ور ہونے کا نظریہ ٹوٹ جانے کے بعد اب کشیدگی کو لامتناہی سطح تک بڑھا کر نیوکلیئر جنگ کی طرف لے جانے کی کوشش کر رہا ہے۔ دنیا کو اس کے خطرناک عزائم کا جائزہ لینا چاہیے۔‘

ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہم دنیا کو آگاہ کریں گے کہ کیسے انڈیا کئی دہائیوں سے پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے (فائل فوٹو: شال نیوز، فیس بک)

یہ ایک ایسا خطرناک عمل ہے جو تیسری عالمی جنگ کا پیش خیمہ بن سکتا ہے اور دنیا اس پر خاموش تماشائی بن کر نہیں رہ سکتی۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے بتایا کہ وہ امریکہ اور یورپ میں دریائے سندھ کے پانی کے معاہدے کو معطل کرنے کی یکطرفہ کوشش کا معاملہ بھی اٹھائیں گے کیونکہ انڈیا قانونی طور پر ایسا نہیں کر سکتا۔
اگر انڈیا کو یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل یا ختم کرنے کا حق مل جائے تو پھر دنیا میں کوئی بھی معاہدہ باقی نہیں رہے گا۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستانی وفد انڈیا کے اس پراپیگنڈے کو بھی جھٹلائے گا جس میں وہ امریکہ اور عالمی طاقتوں کے سامنے اپنی شکست کا ذمہ دار چین کو قرار دے رہا ہے۔
انڈیا کو پاکستان سے شکست ہوئی ہے اور اس کو پوری دنیا نے تسلیم کیا ہے کیونکہ ہم نے انڈین حکومت اور میڈیا کی طرح جھوٹ نہیں بولا اور جو بات کی اس کے ثبوت پیش کیے، اس لیے دنیا ہماری بات پر یقین کرے گی۔

 

شیئر: