Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا نے ایک اور پاکستانی سفارت کار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے دیا، ملک چھوڑنے کا حکم

13 مئی کو انڈیا اور پاکستان نے ایک دوسرے کے ہائی کمیشن میں تعینات عملے کے ایک ایک رکن کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا تھا (فائل فوٹو: اے این آئی)
انڈیا کی حکومت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک عہدے دار کو ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دیتے ہوئے 24 گھنٹے میں ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
انڈین وزارت خارجہ کے بدھ کو جاری کردہ بیان کے مطابق ’اس عہدے کو اپنے سفارتی منصب سے مغائر سرگرمیوں کی بنیاد پر ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا گیا ہے۔‘
بیان کے مطابق ’پاکستان ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو ایک ڈیمارش بھی جاری کیا ہے جو آج ہی سے نافذالعمل ہو گا۔‘
’ناظم الامور سے کہا گیا ہے کہ وہ سختی سے یقینی بنائیں کہ ان کا سفارت کار یا عہدے دار اپنی مراعات یا سٹیٹس کا کسی بھی طرح سے غلط استعمال نہ کرے۔‘
واضح رہے کہ آٹھ دن قبل 13 مئی کو انڈیا اور پاکستان نے ایک دوسرے کے ہائی کمیشن میں تعینات عملے کے ایک ایک رکن کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔
دونوں ممالک نے ان عہدے داروں کا اپنے مناصب کے منافی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔
گزشتہ ماہ 22 اپریل کو انڈیا کے زیرانتطام کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے 26 افراد کی ہلاکت کے بعد سے دونوں ممالک کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

 

شیئر: