Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’جنوبی افریقہ نہیں کانگو کی تصویر،‘ روئٹرز کا صدر ٹرمپ کے دعووں پر فیکٹ چیک

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا سے ملاقات میں ’سفید فاموں کی نسل کشی اور زمینوں پر قبضے‘ کا بھی ذکر آیا اور کچھ ویڈیو ثبوت بھی پیش کیے گئے۔
تاہم خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنے الزامات کو درست ثابت کرنے کے لیے جو تصاویر پیش کیں وہ دراصل ادارے کی ایک ویڈیو کے سکرین شاٹس ہیں جو وسطی افریقی ملک کانگو میں بنائی گئی تھیں۔
اوول آفس میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا سے ملاقات کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے روئٹرز کی ویڈیو کا سکرین شاٹ دکھاتے ہوئے کہا، ’یہ سب سفید فام کسان ہیں جنہیں دفنایا جا رہا ہے۔‘
روئٹرز کے مطابق یہ ویڈیو 3 فروری کی ہے اور اس میں کانگو کے شہر گوما میں سماجی کارکنوں کو لاشوں کے باڈی بیگز اٹھاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
ملاقات میں صدر ٹرمپ نے ’امیریکن تھنکر‘ نامی میگزین کی تحریر بھی شیئر کی جس میں دراصل یہ تصویر استعمال کی گئی تھی۔
وائٹ ہاؤس نے روئٹرز کے سوال کا جواب نہیں دیا تاہم میگزین کی ایڈیٹر اینڈریو وڈبرگ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ’تصویر کو پہچاننے میں غلطی کی ہے۔‘ 
متعلقہ ویڈیو بنانے والے روئٹرز کے صحافی نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے ہاتھ میں اپنی ویڈیو کا سکرین شاٹ دیکھ کر بہت حیرت ہوئی۔
’ساری دنیا کے سامنے صدر ٹرمپ نے میرے امیج کو استعمال کیا، میری ویڈیو جو میں نے کانگو میں فلم کی تھی اس کو استعمال کیا صدر رامافوسا کو یہ باور کروانے کے لیے ان کے ملک میں سفید فام کو سیاہ فام قتل کر رہے ہیں۔‘
جنوبی افریقہ کے زمینی قوانین، خارجہ پالیسی، اور سفید فام اقلیت کے ساتھ مبینہ برے سلوک پر ٹرمپ انتظامیہ کی مسلسل تنقید کے بعد صدر رامافوسا نے امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے کی کوشش میں رواں ہفتے واشنگٹن کا دورہ کیا۔
اس دوران صدر رامافوسا کی وائٹ ہاؤس میں اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات ہوئی جس کو ٹیلی ویژین پر لائیو دکھایا گیا۔
ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے ایک ویڈیو بھی چلوائی اور کہا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام کسانوں کی نسل کشی کا ثبوت اس میں موجود ہے۔
ویڈیو کے علاوہ صدر ٹرمپ نے چند مضامین کی کاپیاں بھی پیش کیں اور کہا کہ جنوبی افریقہ میں سفید فام شہریوں کے قتل کی تفصیلات ان میں موجود ہیں۔
جنوبی افریقن صدر رامافوس کا ٹرمپ کے الزامات کے جواب میں کہنا تھا ’اگر سفید فام افریقیوں کا قتل ہو رہا ہوتا تو اس وقت یہ تین سفید فام یہاں نہ ہوتے۔‘
ان کا اشارہ گالف کھلاڑی ایرنی ایلس، ریتیف گوسن اور ارب پتی جوہان روپرٹ کی طرف تھا جو سب سفید فام ہیں اور اس وقت ملاقات میں موجود تھے۔

 

شیئر: