پاکستان خواتین بیوٹیشن کو ملازمت کے لیے سعودی عرب بھیجے گا
سعودی عرب میں 27 لاکھ پاکستانی ملازمت کے سلسلے میں مقیم ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان سے تربیت یافتہ خواتین بیوٹیشن ملازمت کے لیے سعودی عرب بھیجی جائیں گی۔
پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے مطابق اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی ایک نجی فرم نے ان ملازمتوں کے لیے مطلوبہ اہلیت کی حامل بیوٹیشن کی طلب بتائی تھی۔
یہ اقدام پاکستان سے سعودی عرب ملازمین کی ایکسپورٹ تعلقات کے ایک حصہ ہے۔ سعودی عرب پاکستان سے جانے والے سکلڈ ورکرز اور لیبر کی سب سے ترجیحی منزل ہے جہاں سے وہ اپنے ملک ماہانہ 700 ملین ڈالر بھیجتے ہیں۔
خلیجی ملکوں میں پاکستان سے سکلڈ لیبر بڑی تعداد میں جاتی ہے جن میں صحت کے کے شعبے کے پروفیشنلز، انجینئرز اور ٹیکنیشن شامل ہوتے ہیں۔
یہ پہلی بار ہے کہ ’بیوٹی اور پرسنل کیئر‘ کے سیکٹر میں پاکستان کے سکلڈ ورکر سعودی عرب جائیں گے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے مطابق اوورسیز پاکستانیز و ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کی وزارت سے منسلک محکمہ اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن سعودی عرب کو سکلڈ ورکرز (خواتین بیوٹیشنز) بھیجے گا۔
بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کی نجی فرم کو ایسی خواتین بیوٹیشن کی خدمات درکار ہیں جو بال تراشنے میں مہارت رکھتی ہوں اور ان کے ساتھ ’نیل ٹٰکنیشن‘، آئی لیش سپیشلسٹ، میک اپ آرٹسٹ، ویکسنگ اور بلیچنگ کرنے والی ورکرز کے لیے بھی اسامیاں خالی ہیں۔
سعودی فرم کو وِگ ٹیکنیشنز بھی درکار ہیں اور ان تمام ورکرز کے پاس کم از کم تین سال کا تجربہ ہونا لازمی ہے اور عمر کی حد 40 برس سے کم رکھی گئی ہے۔
اے پی پی کے مطابق سعودی فرم پاکستانی بیوٹیشنز کو ماہانہ تین ہزار ریال کی تنخواہ دے گی جو 800 امریکی ڈالرز بنتے ہیں۔
ان اسامیوں پر منتخب ہونے والی سکلڈ ورکرز کو سعودی نجی فرم رہائش بھی دے گی جبکہ فوڈ الاؤنس اور دوطرفہ ہوائی سفر کے ٹکٹ بھی دیے جائیں گے۔
سعودی عرب میں 27 لاکھ پاکستانی ملازمت کے سلسلے میں مقیم ہیں۔