سعودی وزیر سیاحت احمد الخطیب کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب عالمی سیاحتی مقام کے طور پر اپنی پوزیشن مستحکم کر رہا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا’ سعودی دارالحکومت ریاض کا موسم سرما دنیا بھر میں سب سے خوبصورت ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی سیاحتی مقامات میں انڈین نوجوان نسل کی دلچسپی میں اضافہNode ID: 884615
-
سیاحت 2030 تک تیل کے برابر بڑا شعبہ بن جائے گا: سعودی وزیرNode ID: 889705
سبق نیوز کے مطابق وزیر سیاحت نے ’سی این این ‘کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’سیاحت و تفریحی سفر کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال کو ہم آہنگ کرتے ہوئے مثالی تجربہ پیش کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔‘
آئندہ نومبر میں ریاض کی میزبانی میں ہونے والی انٹرنیشنل ٹورسٹ فورم کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اسے ’منفرد سمٹ و پلیٹ فارم‘ قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا’ فورم میں پہلی بار سیاحتی شعبے کو وسعت دینے کے لیے سرکاری اداروں کی فیصلہ ساز شخصیات شرکت کریں گی۔‘
یاد رہے کہ سعودی عرب وژن 2030 میں طے کردہ معاشی تنوع کے اقدامات کے تحت سیاحت اور مسافر نوازی کے شعبوں میں اضافے کا خواہشمند ہے۔
اس بڑھتی ہوئی ضرورت کے پیشِ نظر اس دہائی کے آخر تک مملکت کے ہوٹلوں کے کمروں کی تعداد بڑھا کر 3 لاکھ 62 ہزار تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔
سعودی عرب پہلے ہی ہر سال سو ملین سیاحوں کے ہدف کو عبور کر چکا ہے اور 2030 تک یہ تعداد بڑھا کر سالانہ 150 ملین تک لے جانا چاہتا ہے۔

یہ نیا ہدف مملکت کی اس خواہش کے تحت ہے کہ وہ عالمی سطح پر اولین سفری منزل بن جائے اور طویل مدت میں سیاحت، معاشی نمو کا اہم ستون بنے۔
اس سے قبل ریاض میں ہونے والی فیوچر ہاسپیٹیلیٹی سمٹ میں شریک ماہرین نے پیشگوئی کی تھی کہ 2040 تک سعودی عرب دنیا کی پانچ بڑی سفری منزلوں میں سے ایک ہو گا۔
ان ماہرین کا کہنا تھا ’جس تیزی سے سعودی عرب میں تبدیلی کا عمل جاری ہے اس سے ظاہر ہے کہ اگلے 15 برس میں سعودی عرب سیاحت کا مرکز بن جائے گا۔‘