Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں سکول پر اسرائیلی حملے میں کم از کم 20 ہلاک، متعدد زخمی

غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اب تک 53 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
مقامی حکام کے مطابق غزہ میں بے گھر افراد کو پناہ دینے والے ایک سکول پر اسرائیلی حملے میں کم سے کم 20 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیل نے مئی کے اوائل میں غزہ میں فوجی کارروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ حماس کی فوجی اور انتظامی صلاحیتوں کو ختم کرنا چاہتا ہے اور وہاں رہ جانے والے باقی یرغمالیوں کو واپس لانا چاہتا ہے۔
پیر کو طبی عملے نے بتایا ہے کہ غزہ شہر کے الدرج کے علاقے میں واقع سکول پر حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر کے مطابق بعض لاشیں بری طرح جھلس چکی ہیں تاہم روئٹرز ان تصاویر کی فوری طور پر تصدیق نہیں کر سکا۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔
بین الاقوامی دباؤ میں اضافے کے بعد اسرائیل نے قحط کے خطرات کے پیش نظر امدادی سامان پر  پابندی اٹھانے پر آمادگی ظاہر کی۔ وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ اسرائیل پورے غزہ پر کنٹرول حاصل کرے گا۔
غزہ کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے اب تک پٹی کے تقریباً 77 فیصد علاقے پر زمینی فوج، انخلا کے احکامات اور شدید بمباری کے ذریعے کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔ جس کے باعث شہری اپنے گھروں سے دور رہنے پر مجبور ہیں۔
اسرائیلی فوجی کارروائی اس وقت شروع ہوئی جب سات اکتوبر 2023 کو حماس کے شدت پسندوں نے اسرائیلی بستیوں پر حملہ کیا جس میں تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے۔
اس کے بعد سے جاری اسرائیلی کارروائیوں نے غزہ کو تباہ کرکے رکھ دیا ہے اور تقریباً 20 لاکھ کی آبادی کو ان کے گھروں سے بے دخل کر دیا ہے۔
غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اب تک 53 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔

شیئر: