Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اب ہم والد کا بزنس چلا سکیں گے‘، کویت کی پاکستانیوں کے لیے ویزے پر پابندی ختم

ویزوں کے اجرا سے ہزاروں افراد کو کویت میں روزگار، تجارت اور سیاحت کے مواقع ملیں گے۔ فائل فوٹو: فری پکس
ضلع مری سے تعلق رکھنے والے حارث عباسی (فرضی نام) کے چہرے پر برسوں بعد آج خوشی کی ایک جھلک دکھائی دی۔ ان کے والد تین دہائیاں قبل بہتر مستقبل کی تلاش میں کویت چلے گئے تھے۔ ابتدا میں محنت مزدوری کی اور پھر تھوڑی بچت کے بعد ایک چھوٹے سے کنسٹرکشن بزنس کی بنیاد رکھی۔ وقت گزرتا گیا، کاروبار مستحکم ہوتا گیا مگر ایک کمی ہمیشہ باقی رہی اور وہ تھی ’اپنے بیٹوں کو ساتھ نہ بلا سکنا۔‘
تاہم پیر کو جب کویت کی جانب سے پاکستانی شہریوں پر برسوں پہلے عائد پابندی کے خاتمے کی خبر سامنے آئی تو اُن کی امید ایک بار پھر جاگ اٹھی ہے کہ وہ کویت جا کر اپنے والد کا کاروبار سنبھال سکیں گے۔
اُنہوں نے اُردو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’میرے والد آج سے 30 برس قبل بہتر روزگار کے حصول کے لیے کویت چلے گئے تھے۔ پہلے محنت مزدوری شروع کی اور کچھ عرصے بعد کنسٹرکشن کا ایک چھوٹا سا بزنس بھی شروع کیا۔‘
’ان کا کاروبار مستحکم ہو گیا اور انہیں ساتھ میں ورکرز کی بھی ضرورت پڑی، تاہم پاکستانی شہریوں پر ویزا کی پابندی کی وجہ سے میرے والد ہمیں، یعنی اپنے بیٹوں کو، کویت بلوانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔‘
اُن کا کہنا تھا ’اب ہم کم از کم باہر جا کر والد صاحب کا بزنس چلا سکیں گے اور انہیں یہ کاروبار کسی اور کے ہاتھ دینے یا بیچنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔‘
اس حوالے سے وزارتِ سمندر پار پاکستانی کے ایک ترجمان عقیل احمد نے اردو نیوز کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کویت نے بالآخر 19 سال بعد پاکستانی شہریوں کے لیے ویزوں پر عائد پابندی کو ختم کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کویت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کو ورک، فیملی، وزٹ، سیاحتی اور کمرشل ویزوں کا اجرا شروع کر دیا گیا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ ویزوں کے اجرا سے ہزاروں افراد کو کویت میں روزگار، تجارت اور سیاحت کے مواقع ملیں گے۔ یہ تمام ویزے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ کویت میں پاکستانی شہریوں کو کویت کی کرنسی کے قدر زیادہ ہونے کی وجہ سے دوسرے ممالک کی نسبت بہتر معاوضہ ملے گا جو انہیں معاشی طور پر خوشحال بنائے گا۔
واضح رہے کہ کویت نے 2006 سے  پاکستانی شہریوں پر ویزوں کی پابندی عائد کرنا شروع کر دی تھی جس کی بنیادی وجہ سکیورٹی خدشات بتائے گئے تھے۔
اس پابندی کے تحت پاکستان، ایران، عراق، شام اور افغانستان کے شہریوں کو ویزے جاری کرنے کا عمل معطل کر دیا گیا تھا۔ کویتی حکام کا مؤقف تھا کہ ان ممالک میں سکیورٹی کی غیرمستحکم صورتحال کے باعث یہ اقدام ضروری ہے۔
تاہم ماضی میں پاکستان کی حکومت کویتی حکام سے اس پابندی کے خاتمے کا مطالبہ کرتی رہی جس میں اب جا کر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

شیئر: