Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں گلوبل واٹر آرگنائزیشن کے ہیڈ کوارٹر نے کام شروع کردیا، چارٹر پر دستخط

ریاض میں آرگنائزیشن کے ہیڈ کوارٹر کے کام کے آغاز بھی کیا گیا۔(فوٹو: ایس پی اے)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی نیابت کرتے ہوئے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے گلوبل واٹر آرگنائزیشن کے چارٹر پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی۔
سعودی خبررساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق تقریب میں سعودی دارالحکومت ریاض میں آرگنائزیشن کے ہیڈ کوارٹر کے کام کے آغاز کا اعلان بھی کیا گیا۔
 وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے مختلف ممالک اور تنظیموں کی جانب سے آنے والے مہمانوں کا خیرمقدم کیا۔
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے تحفظ آب کے حوالے سے اجتماعی اقدامات کی ضرورت پرزوردیا۔
انہوں نے یقین دلایا کہ سعودی عرب آئندہ پانچ برسوں تک مالی اور لاجسٹک امداد کے ساتھ آرگنائزیشن کے مقاصد کے حصول کےلیے شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔
انہوں نے مزید کہا ’ورلڈ واٹر آرگنائزیشن کا آغاز عالمی سطح پر تحفظ آب کے حوالے سے اہم ہے۔ اس حوالے سے مملکت کی جانب سے بھرپور جاری رہے گا تاکہ مل کر درپیش چیلنجز سے بہتر طور پر نمٹا جاسکے۔
انہوں نے واضح کیا کہ مملکت اس آرگنائزیشن کو عالمی آبی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ایک موثر پلیٹ فارم بنانے کی خواہاں ہے تاکہ اس حوالے سے جامع اور پائیدار دیا جائے جس سے ترقی پذیر ممالک بھی مستفیض ہوں‘۔

سعودی وزیر پانی، ماحولیات وزراعت انجینئرعبدالرحمن الفضلی نے یقین دہانی کرائی کہ گلوبل واٹر آرگنائزیشن کے چارٹر پر دستخط کیے جانے اور ریاض میں اس کے ہیڈ کواٹر کا آپریشنل ہونا عالمی سطح پر پانی کے ذخائر کے تحفظ کےلیے اہم ہوگا۔
انہوں نے آرگنائزیشن کی اہمیت کے حوالے سے کہا کہ ’پانی دنیا بھر کی اہم ترین ضرورت اور سماجی و معاشی ترقی و استحکام کا ذریعہ بھی ہے۔‘
چارٹر پر دستخط کی تقریب میں سعودی عرب، کویت ، قطر، سپین، یونان، سینگال، پاکستان اور موریطانیہ اور متعدد تحفظ آب کے حوالےسے قائم تنظیمیں نے شرکت کی۔

 مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے اجتماعی اقدامات پرزور دیا گیا۔(فوٹو: ایس پی اے)

یاد رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مملکت میں پانی کے چیلنجز سے نمٹنے اور عالمی کوششوں کو بڑھانے کےلیے گلوبل واٹر آرگنائزیشن کے قیام کا اعلان کیا  تھا جس کا ہیڈکوارٹر ریاض میں ہے۔
اس اقدام سے پانی کے مسائل مکمل طور پر حل کرنے حوالے سے کی جانے والی بین الاقوامی کوششیں مستحکم ہوں گی۔ 
سعودی عرب دنیا بھر میں آبی مسائل سے نمٹنے اور ماحولیاتی مسائل کے حل کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔ نیا انشیٹو اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ 
مملکت نے یہ اقدام 2050 تک پانی کی بین الاقوامی طلب  دگنی ہونے اورعالمی آبادی 9.8 ارب نفوس تک پہنچنے کی توقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا ہے۔ 

شیئر: