Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ میں موبائل سٹروک یونٹ نے یوگنڈا کے عازمِ حج کی جان بچا لی

 مسجد الحرام میں اچانک دماغ کی شریان پھٹنے سے بے ہوش ہوگئے تھے (فوٹو: ایس پی اے)
مکہ مکرمہ مسجد الحرام میں میڈیکل ٹیم نے یوگنڈا کے ایک عازمِ حج کی جان بچائی ہے جن کی دماغی شریان پھٹ گئی تھی اور اس میں سے تیزی سے خون بہنا شروع ہوگیا تھا۔
عرب نیوز کے مطابق غیرملکی عازم حج مسجد الحرام میں اچانک  دماغ کی شریان پھٹ جانے اور کافی زیادہ خون بہنے کی وجہ سے بے ہوش ہوگئے۔
مکہ ہیلتھ کلسٹر‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ ’مریض کو حیران کن طور پر صرف 16 انتہائی نازک منٹوں میں طبی امداد فراہم کی گئی۔ اس طرح کے علاج کے لیے بین الاقوامی معیار میں 60 منٹ کا وقت مقرر ہے۔
ہنگامی طبی امداد کے بعد مریض کو کنگ عبدالعزیز ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کا تفصیلی معائنہ اور علاج کیا گیا۔
اس وقت وہ صحتیابی سے قبل بحالی کے عمل سے گزر رہے ہیں اور توقع ہے حج کے ارکان کی ادائیگی کے لیے انھیں ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا جائے گا۔
سعودی عرب میں حج کی تیاریوں کے سلسلے میں، کنگ فیصل سپیشلسٹ ہسپتال اور ریسرچ سینٹر سے ملحق، جدید ترین تشخیصی طبی آلات سے لیس ایک موبائل سٹروک یونٹ مسجد الحرام میں میں قائم کیا گیا ہے۔
اس ٹیم میں اعصاب، دل اور سانس کے امراض کے ڈاکٹروں کے علاوہ تھراپسٹ ایمرجنسی ریسپانس، نرسنگ کے شعبے سے متعلق افراد، ریڈیالوجسٹ اور فوری طبی امداد فراہم کرنے والے ماہرین شامل ہیں۔

 مریض کو کنگ عبدالعزیز ہسپتال منتقل کر دیا گیا (فوٹو: ایس پی اے)

ہر سال، دسیوں ہزار حجاج کرام ہیلتھ سینٹر اور ہسپتالوں کی طرف سے مقاماتِ مقدسہ پر ملنے والی طبی امداد اور خدمات سے استفادہ کرتے ہیں۔
سعودی عرب عوام کے علاج معالجے کے لیے 50 ہزار سے زیادہ طبی عملے اور دیگر پشہ ورانہ ماہرین کو حج کے موقع پر 24 گھنٹے خدمات کی فراہمی کے لیے متعین کرتا ہے۔
گزشتہ ہفتے مکہ میں کنگ عبداللہ سٹی کے آنکھوں کے سینٹر کی ایک ٹیم نے مصر سے حج کے لیے سعودی عرب آئے ہوئے ایک زائر کی آنکھ بچائی تھی جنھیں اچانک نظر آنا بند ہوگیا تھا۔

 

شیئر: