کارٹ ایمبولینس کو ازدحام والے مقامات پر رکھا جاتا ہے (فوٹو، اردونیوز)
حج 2025 اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ حجاج نے ایام تشریق کے پہلے روز تینوں شیطانوں کو کنکریاں ماری اور اپنے خیموں میں لوٹ گئے۔
سعودی اعلی حج کمیٹی کے حج آپریشن منصوبے میں شامل مختلف اداروں کی جانب سے مقررہ پروگرام پرسختی سے عمل کیا جس کا اہم ترین مقصد حجاج کی راحت اور انکی رہنمائی ہے۔
مشاعر مقدسہ میں وزارت صحت کی ٹیمیں مختلف مقامات پرتعینات ہیں جبکہ فیلڈ ہسپتال کا عملہ بھی اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن ادا کررہا ہے۔
ہلال الاحمر کی جانب سے بھی حج آپریشن کے منصوبے پر بہترین طریقے سے عمل درآمد جاری ہے۔
امسال ہلال الاحمر کے امدادی یونٹس کو مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا تاکہ فوری اور بروقت امدادی مہم کو ممکن بنایا جاسکے۔ ہلال الاحمر کی جانب سے ہنگامی امدادی یونٹس کا مکمل نیٹ ورک قائم کیا گیا ہے جس کے تحت ایمبولینس سروس کو فعال اور بہتر بنانے کے لیے ’منی ایمبولینس ‘ بھی متعارف کرائی گئی۔
منی میں ہلال الاحمر کے دستے مختلف مقامات پر موجود ہوتے ہیں(فوٹو، اردونیوز)
ایمبولینس سروس کے ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ مشاعر مقدسہ میں منی ایمبولینس میں ہنگامی امداد کے لیے تمام درکارآلات اورادویات موجود ہوتی ہیں۔
منی ایمبولینس کارٹ میں ایک اسٹریچر لے جانے کی گنجائش ہے۔ اسے ’اخلا طبی‘ بھی کہا جاتا ہے ۔ منی ایمبولینس کا دائرہ عمل محدود ہےاس کے ذریعے جائے وقوعہ سے کسی بھی متاثرہ شخص کو قریب ترین ایمبولینس تک لے جایا جاتا ہے۔
چھوٹی ایمبولینس کا فائدہ یہ ہے کہ انہیں ازدحام والے مقامات پر رکھا جاتا ہے تاکہ متاثرہ حاجی کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ضرورت پڑنے پر بڑی ایمبولینس میں منتقل کرکے قریبی ہسپتال منتقل کیا جائے۔