Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج 2025 انتظامی امور و سہولیات کے اعتبار سے استثنائی رہا

جمرات کی توسیع سے رمی کے لیے حجاج کو بے پناہ سہولت ہوئی۔ (فائل فوٹو)
حج 1446 بمطابق 2025 کا اختتام بخیرو و خوبی ہو گیا۔ 12 ذی الحجہ کو حجاج نے تیسرے دن کی رمی کی اور غروب آفتاب سے کچھ دیر قبل منیٰ  سے رخصت ہو کر مکہ مکرمہ پہنچ گئے۔ اس کے ساتھ ہی منیٰ  کی وہ رونقیں جو 8 ذی الحجہ کو عروج پر پہنچ گئی تھیں وہ ختم ہونے لگیں۔
ایام تشریق کے تیسرے دن 20 فیصد کے قریب حجاج منیٰ میں قیام کریں گے جو تیسرے دن کی رمی بھی مکمل کریں گے اور اس کے بعد طواف افاضہ کے لیے مکہ مکرمہ جائیں گے۔
حج 2025 کو انتظامی اعتبار سے استثنائی حج کہا جا رہا ہے۔ اگر رواں برس حج کا تقابل سابقہ حجوں سے کریں تو یقینی طورپر اسے استثنائی حج آپریشن کہنا بے جا نہ ہوگا۔
سعودی حکومت اور وزارت حج و عمرہ کے علاوہ تمام اداروں نے جس طرح منظم اور جامع انداز میں حج آپریشن کیا اسے شاندار منصوبہ بندی کہا جا سکتا ہے۔
حج سیزن کے آغازسے قبل ہی سعودی وزارت داخلہ اور دیگر اداروں کی جانب سے ’لا حج بلاتصریح‘ کا سلوگن جاری کیا تھا جس کا مطلب ’پرمٹ کے بغیرحج نہیں‘ اگرچہ پرمٹ کے ضوابط پر گزشتہ کئی برسوں سے عمل درآمد ہو رہا ہے تاہم امسال حکومت نے انتہائی سختی سے اس پرعمل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کو پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ یا مشاعر مقدسہ میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

ماضی میں غیرقانونی حج کرنے والے منیٰ میں راستوں پر ڈیرے ڈالتے تھے (فائل فوٹو )

’مکہ پرمٹ‘ کے ضوابط پر عمل درآمد بھی سابقہ برسوں سے قبل ہی کر دیا گیا۔ پرمٹ کے بغیر کسی کو مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔
مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کے لیے تقریباً سات چیک پوسٹیں قائم ہیں جن سے حج اور مکہ پرمٹ کے بغیر کسی کو جانے کی اجازت نہیں تھی۔ پرمٹ کی خلاف ورزی کرنے والے پر 20 ہزار ریال جرمانہ بھی مقرر کیا گیا تھا۔

امسال لازمی پرمٹ کے ضوابط پرعمل کرنے سے غیرقانونی افراد مشاعر نہ پہنچ سکے۔

 وزارت داخلہ کی جانب سے اس بات کی بار بار تنبیہ کی جا رہی تھی کہ وزٹ ویزے پر آنے والوں کو مکہ مکرمہ لے جانے والے یا مکہ شہر میں رہائش فراہم کرنے والے افراد یا اداروں پر بھی فی فرد ایک لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اگر ٹرانسپورٹ اور قیام کی سہولت دینے والا غیرملکی ہوا تو اسے ملک بدر کرکے 10 برس کے لیے بیلک لسٹ کر دیا جائے گا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے انتباہی پیغامات کا سلسلہ مسلسل جاری رہا۔ حج سیزن کے دوران متعدد جعل سازوں کو گرفتار کیا گیا جو جعلی پرمٹ تیار کرتے تھے۔

استثنائی حج کیوں؟

رواں برس سعودی وزارتِ داخلہ کی جانب سے ’مکہ پرمٹ‘ کے لیے روایتی طریقے سے ہٹ کر اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے یونیفائیڈ پورٹل جاری کیا گیا جس پر ڈیجیٹل پرمٹ جاری کیا جاتا۔

میدان عرفات میں ماضی سڑکوں پر لوگ قیام کرتے جس کی وجہ سے کافی دشواری ہوتی (فائل فوٹو،اردونیوز)

پرمٹ کی چیکنگ کا طریقہ بھی سابقہ برسوں سے مختلف تھا۔ چیک پوسٹوں پر سکیورٹی اہلکاروں کو خصوصی ڈیوائسز فراہم کی گئیں جو یونیفائیڈ پورٹل کے سسٹم سے لنک تھیں جیسے ہی مکرمہ جانے والے کا اقامہ نمبر فیڈ کیا جاتا اس کے بارے میں تمام تفصیلات ظاہرہو جاتی۔

ڈیجیٹل پرمٹ

ڈیجیٹل پرمٹ کی دو اقسام تھیں جن میں صرف مکہ مکرمہ کے لیے جبکہ دوسرا مکہ مکرمہ سمیت مشاعر مقدسہ کے لیے کارآمد تھا۔
ایسے افراد جنہیں صرف مکہ مکرمہ کے لیے ہی پرمٹ جاری کیا گیا وہ مشاعر مقدسہ میں داخل نہیں ہو سکتے تھے۔ پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو دیکھتے ہوئے پرمٹ جاری کیے گئے۔

حج 2025 میں میدان عرفات میں ڈیرے ڈالنے والے دکھائی نہیں دیے (فوٹو: اردونیوز)

ڈیجیٹل پرمٹ کی وجہ سے جہاں جعل سازی کا خاتمہ ممکن ہوا وہاں اہلکاروں کو بھی سہولت ہوگئی۔ پرمٹ میں کیوآرکوڈ بھی تھا جسے اسکین کرتے ہی تمام معلومات اہلکاروں کی ڈیوائس پر ظاہر ہوجاتی تھی۔

پرمٹ کی چیکنگ

شہر مکہ مکرمہ سے منیٰ جڑا ہوا ہے اور اس کے ساتھ ہی مزدلفہ اور عرفات ہے، تینوں مقامات کو مشاعر مقدسہ کہا جاتا ہے۔
منیٰ میں داخل ہونے کے متعدد راستے ہیں سکیورٹی فورسز نے تمام راستوں کو بلاک کر کے چیک پوسٹیں قائم کر دی تھیں جہاں سے پرمٹ دکھائے بغیر کسی کا داخلہ ممکن نہیں تھا۔
مشاعر مقدسہ میں بھی سکیورٹی اہلکاروں کی بڑی تعداد متعین تھی جو ہر آنے والے کا خواہ وہ حاجی ہو یا کوئی اور اس کا پرمٹ چیک کرتے۔
پرمٹ کی وجہ سے ایسے افراد جو غیرقانونی طور پر حج کرتے تھے ان کی مکمل طور پر روک تھام کا بندوبست ہو گیا جس کی وجہ سے مشاعر مقدسہ میں راستوں پر ڈیرہ ڈالنے والوں کا نام و نشان نہیں تھا۔
 

  

شیئر: