Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب کی ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت

سعودی عرب نے کہا ہے کہ ایران پر حملہ بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔ فوٹو: روئٹرز
سعودی عرب نے ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی ہے جس میں بظاہراً جوہری پروگرام سے منسلک متعدد تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اسرائیل نے حملے میں سپاہ پاسداران انقلاب کے سربراہ حسین سلامی اور تنظیم کے ایک اور اعلٰی عہدیدار سمیت دو سائنسدانوں کو ہلاک کیا ہے۔
عمان، متحدہ عرب امارات اور قطر نے بھی ایران کے خلاف اسرائیلی فوجی کارروائی کی مذمت کی ہے۔
سعودی وزارت خارجہ نے جمعے کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ’مملکت نے شدید مذمت کا اظہار کیا ہے اور برادر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیلی صریح جارحیت کی مذمت کی ہے۔‘
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا حملہ ’ایران کی خودمختاری اور سلامتی کو نقصان پہنچانا ہے اور بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی واضح خلاف ورزی ہے۔‘
وزارت خارجہ نے بیان میں مزید کہا ہے کہ ’بین الاقوامی کمیونٹی اور سکیورٹی کونسل پر بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ اس جارحیت کو فوری روکا جائے۔‘
متحدہ عرب امارات نے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ’خطرات کو کم کرنے اور تنازع کو پھیلنے سے بچانے کے لیے انتہائی تحمل اور سمجھداری کا مظاہرہ‘ کرنے کی اہمیت پر زور دیا ہے۔
وزارت خارجہ نے بیان میں مزید کہا کہ ’بات چیت بڑھانے، بین الاقوامی قانون کی پاسداری اور ریاستوں کی خودمختاری کا احترام موجودہ تنازع کے حل کے لیے اہم اصول ہیں۔‘
عرب امارات نے سفارتکاری کے تحت تنازع کے حل پر زور دیا اور اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل سے مطالبہ کیا کہ جنگ بندی کے حصول اور بین الاقوامی امن و سلامتی کی تقویت کے لیے فوری اور ضروری اقدامات کیے جائیں۔
عمان کے دفتر خارجہ نے جاری بیان میں اسرائیلی حملے کے حوالے سے کہا ہے کہ ’عمان اس کارروائی کو ایک خطرناک اور لاپرواہی پر مبنی جارحیت سمجھتا ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین اقوامی قانون کے اصولوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘

عمان نے مزید کہا کہ اسرائیل کا جارحانہ رویہ ناقابل قبول ہے جو خطے میں استحکام کی بنیادوں کے لیے نقصان دہ ہے۔
اردن کی وزارت خارجہ کے ترجمان سفیان القضا نے خبردار کیا کہ اس طرح کے جارحانہ اقدامات علاقائی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔
قطر نے اسرائیلی حملے کو ’ایران کی خودمختاری اور سالمیت کی کھلی خلاف ورزی‘ قرار دیا ہے۔
قطر نے اسرائیلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے بین الاقوامی کمیونٹی کو اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ادا کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ترکیہ نے ’شدید الفاظ میں مذمت‘ کرتے ہوئے کہا ہے حملے سے ظاہر ہے کہ اسرائیل ’سفارتی ذرائع سے تنازعات کا حل نہیں چاہتا‘ اور ’بڑے تنازعات کا باعث بننے والے جارحانہ اقدامات‘ کو روکنے پر زور دیا۔
دوسری جانب وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف آپریشن اتنے دن جاری رہے گا جب تک کہ اس خطرے کو ختم نہ کر دیں تاکہ اسرائیل کی بقا کے لیے ایران کی طرف سے پیدا ہونے والے خطرے کو کم کیا جائے۔
اسرائیل نے ایران کی جانب سے جوابی میزائل اور ڈرون حملوں کے پیش نظر ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے خبردار دیا ہے کہ اسرائیل کو شدید نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
آیت اللہ خامنہ ای نے بیان میں مزید کہا کہ ’اس جرم کے ساتھ صیہونی حکومت نے اپنے لیے تلخ اور دردناک انجام مقرر کر لیا ہے اور یہ اسے ضرور ملے گا۔‘

 

شیئر: