Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یورپی کمیشن نے فلسطینیوں کی مدد کے لیے 230 ملین ڈالر مختص کر دیے

یورپی کمیشن نے مشرق وسطی میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اور فلسطینی اتھارٹی کی مدد کے لیے 230 ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کو یہ اعلان یورپی کمیشن کی بحیرہ روم کے خطے کے لیے کمشنر دبراوکا سوکا نے کیا۔
یورپین کمیشن کے اعلان کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے لیے 172 ملین ڈالر مختص کیے ہیں تاکہ ضروری عوامی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔
اس امداد سے فلسطینی اتھارٹی اساتذہ، سرکاری ملازمین اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کر سکے گی۔
یورپین کمیشن کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ مالی امداد اصلاحاتی ایجنڈے کے نفاذ پر منحصر ہے۔
اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی ایجنسی کو غزہ کی پٹی، مغربی کنارے، اردن، لبنان اور شام میں فلسطینی پناہ گزینوں کی تعلیم، صحت کی دیکھ بھال، اور دیگر خدمات کی مد میں 58 ملین ڈالر فراہم کیے گئے۔
سنہ 2023 کے اواخر سے اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی اسرائیلی حملوں کے دوران غزہ میں لاکھوں فلسطینیوں کو امداد اور شیلٹر کی فراہمی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے بعض حملوں میں اقوام متحدہ کے عملے اور امدادی ایجنسی کی ویئر ہاؤسز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
بحیرہ روم کے لیے یورپی کمشنر نے کہا کہ ’فلسطینی عوام کے لیے ہماری حمایت ثابت قدمی سے جاری ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’فلسطینی اتھارٹی اور اقوام متحدہ کی ایجنسی انروا کو 202 ملین یورو کی اس (پہلی) قسط کے ذریعے ہم اپنے غیرمتزلزل سیاسی اور مالی عزم کی توثیق کر رہے ہیں۔‘
یہ فنڈز کمیشن کے 2025-2026 کے لیے فلسطین کی بحالی کے پروگرام کا حصہ ہیں جو ایک ارب 84 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ہے۔
اس امداد کے ذریعے یورپی یونین نے فلسطینی عوام کے لیے اپنی حمایت اور دو ریاستی حل کے کے ساتھ اپنی وابستگی کا اعادہ کیا، جس کا اعلان اپریل میں یورپی یونین-فلسطینی اتھارٹی کے درمیان اعلٰی سطح کے مذاکرات کے دوران کیا گیا تھا۔
یورپی کمشنر سوکا نے مزید کہا کہ ’یورپی یونین کو غزہ میں تباہ کن انسانی صورتحال اور مغربی کنارے کے بگڑتے ہوئے حالات پر گہری تشویش ہے۔ ہم ایک منصفانہ اور دیرپا امن کے لیے پرعزم ہیں جس کی بنیاد دو ریاستی حل پر مبنی ہے۔‘

شیئر: