اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ منگل کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے بعد ایران سے دو میزائل فائر کیے گئے ہیں۔
اسرائیل فوجی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ، ’ایران کی طرف سے دو میزائل فائر کیے گئے جن کو فضا میں مار گرایا۔‘
فوج کا کہنا ہے کہ مشرقی علاقوں کے رہائشیوں کو خبردار کرنے کے لیے سائرن بجائے گئے تاہم پہلے انتباہ کے پندرہ منٹ بعد ہی شہریوں کو شیلٹر سے باہر نکلنے کی اجازت دے دی تھی۔
مزید پڑھیں
منگل کی علی الصبح چار بجے صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کا اعلان کیا تھا جو آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مرحلہ وار عمل کے تحت ہونا تھی۔
اسرائیل نے جنگ بندی پر آمادگی کا اظہار کیا جبکہ ایران نے باضابطہ طور پر اس تجویز کو تسلیم نہیں کیا۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے منگل کو کہا کہ انہوں نے فوج کو ہدایت کی ہے کہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے پر ایران کو بھرپور جواب دیا جائے۔
یہ ہدایات ایران کی طرف سے اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کے بعد دی گئی ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ فوج کو تہران میں اہداف کے خلاف انتہائی شدید آپریشن کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اسرائیل اور ایران کے درمیان 12 دنوں سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے منگل کی صبح صدر ٹرمپ نے تجویز پیش کی جس سے دونوں ممالک نے اتفاق کیا ہے۔
دونوں فریقوں کی طرف سے معاہدے کی منظوری سے قبل منگل کی ہی صبح تہران نے اسرائیل پر میزائل حملے کیے جس میں کم از کم چار افراد ہلاک ہوئے جبکہ اسرائیل نے ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا۔
صدر بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کے تحت اسرائیل نے ایران کے دوطرفہ جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے۔