ایران نے یورینیم کو کس حد تک افزودہ کیا، رسائی چاہیے: جوہری نگران ادارے کا مطالبہ
آئی اے ای اے کے سربراہ کا کہنا ہے کہ عام خیال یہی ہے کہ امریکی حملوں سے قبل یورینیم کو ہٹا لیا گیا تھا (فوٹو: روئٹرز)
جوہری مواد پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے نگران ادارے نے ایران کی انتہائی افزودہ یورینیم تک رسائی کا مطالبہ کیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کو امریکی حملے سے قبل سائٹ سے ہٹا دیا گیا تھا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بین الاقوامی اٹامک انرجی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے ایک بیان میں کہا کہ ’ایران، اسرائیل اور مشرق وسطیٰ کو امن کی ضرورت ہے، ہمیں ایران کے جوہری مقامات کی طرف واپس جانا چاہیے اور یورینیم کے ذخیرے کا حساب کرنا چاہیے، جس کی سب سے اہم بات 400 کلوگرام کی 60 فیصد تک افزودگی ہے۔‘
رافائل گروسی کا مزید کہنا تھا کہ امریکہ نے فوردو کی زیرزمین سائٹ پر حملے کیے جس سے غالباً کافی نقصان ہوا ہو گا تاہم اس کا درست اندازہ دورے کے بغیر نہیں لگایا جا سکتا۔‘
دریں اثنا پیر کو اسرائیل کی جانب سے تہران کی ایون جیل اور پاسداران انقلاب کے مرکز پر بھی حملے کیے گئے۔
اس کی ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریسکیو ورکرز جیل کی تباہ حال عمارت کی تلاشی لے رہے ہیں اور ایک شخص کو سٹریچر کے ذریعے باہر لایا جا رہا ہے۔
حملوں کے بعد اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد ایرانی نظام کی طاقت کو برقرار رکھنے والی صلاحیت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچانا تھا۔
ایون ایران کی ایک ایسی بڑی جیل ہے جہاں طویل عرصے سے دوسرے قیدیوں کے علاوہ سیاسی قیدیوں کو بھی رکھا گیا ہے جبکہ کئی ہائی پروفائل غیرملکی قیدی بھی وہاں موجود ہیں۔