مدینہ منورہ یعنی پرنور شہر جہاں تاریخ اسلام کے متعدد مقامات ہیں۔ دنیا بھر سے آنے والے زائرین اس شہرِ مقدس میں قیام کے دوران اسلامی تاریخی مقامات کو دیکھنے ضرور جاتے ہیں۔
شہرِ مقدس میں بے شمار تاریخی مقامات میں پانی کے کنوئیں بھی شامل ہیں جو عہد نبوی یا اس سے بھی قبل موجود تھے۔ کنوؤں میں سے بعض نبی آخر الزمان ﷺ کی سیرت طیبہ سے بھی تعلق رکھتے ہیں یعنی وہ کنوئیں جن سے نبی اکرم ﷺ نے پانی نوش فرمایا ، وضو کی یا وہاں تشریف فرما ہوئے۔
مزید پڑھیں
-
شاہ سلمان کے مہمان مناسک حج کے بعد مدینہ منورہ پہنچ گئے
Node ID: 890763 -
مناسک حج کے بعد ہزاروں حجاج مدینہ منورہ پہنچنے لگے
Node ID: 890769
مدینہ منورہ میں ہی’غرس‘ نامی کنوں ہے جو ’ العوالی ‘ محلے میں مسجد نبوی الشریف کے جنوبی سمت 15 سو میٹر دوری پر واقع ہے ۔ یہ کنواں اہم تاریخی مقام کی حیثت کا حامل ہے۔
نبی اکرم ﷺ مدینہ منورہ آمد سے قبل جب قبا میں قیام پذیر ہوئے اس وقت یہ کنواں انصاری صحابی سعد بن خیثمہ ؓ
کی ملکیت میں تھا آپ ﷺ اس کنوئیں کے پانی کو نوش فرماتے تھے ۔ اس وقت مدینہ منورہ میں میٹھے پانی کے کنوؤں کی کمی ہوتی تھی۔

آپ ﷺ نے وصیت فرمائی تھی کہ ’میرے انتقال کے بعد مجھے اس کنوئیں کے سات مشکیزوں سے غسل دیا جائے‘۔
مدینہ منورہ کے دیگر کنوؤں اور تاریخی مقامات کے ساتھ ساتھ ’بئرغرس ‘ بھی زائرین کے لیے اہم مقام ہے ۔

یہاں آنے والے عمرہ و حج زائرین کی سہولت کے لیے مدینہ منورہ گورنریٹ اور انتظامیہ کی جانب سے یہاں ترقیاتی کام مکمل کرنے کے بعد گزشتہ برس سے اسے کھول دیا گیا۔
کنوئیں کے پانی کو پینے کے لیے بھی خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں جن کی وجہ سے زائرین اس مبارک کنوئیں کا پانی باسانی پینے کے علاوہ اپنے ہمراہ بھی لے جاسکتے ہیں۔