ایئر انڈیا کی پرواز میں مسافروں کے درمیان جھگڑا اور گالم گلوچ، ایک کو حراست میں لے لیا گیا
ایئر انڈیا کی پرواز میں مسافروں کے درمیان جھگڑا اور گالم گلوچ، ایک کو حراست میں لے لیا گیا
ہفتہ 28 جون 2025 16:46
دوران پرواز جھگڑا کرنے والے مسافر کو ایئرپورٹ سکیورٹی کے حوالے کیا گیا۔ فائل فوٹو: ایئر انڈیا ٹوڈے
ایئر انڈیا کے ایک طیارے میں دوران پرواز مسافروں کے درمیان جھگڑے کے باعث ایک شخص کو شکایت پر حراست میں لیا گیا ہے۔
این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق ایئر انڈیا کی امرتسر سے دارالحکومت دہلی جانے والی پرواز جب لینڈنگ کی تیاری کر رہی تھی تب ایک مسافر نے اپنی نشست سے اُٹھ کر جھگڑا شروع کیا۔
ایئر انڈیا کے بیان کے مطابق پرواز کے عملے کے ایک فرد نے دیکھا کہ ایک مسافر نشستوں کے درمیان کھڑا ہے اور دوسرے مسافر سے جھگڑ رہا ہے۔
’دوسرے مسافر کی جانب سے پرواز کے عملے سے جھگڑے کی شکایت کی گئی کہ اُن کو گالیاں دی جا رہی ہیں۔‘
ایئر انڈٰیا نے بتایا کہ شکایت کے بعد متاثرہ مسافر کو بزنس کلاس کی ایک خالی نشست پر منتقل کیا گیا تاکہ لینڈنگ آرام دہ ہو سکے جبکہ جھگڑا کرنے والے مسافر کو بعد ازاں دہلی میں ایئرپورٹ سکیورٹی کے حکام کے حوالے کر دیا گیا۔
ایئر لائن نے کہا ہے کہ ’ہمارے کیبن کریو نے فوری طور پر صورتحال کو سنبھالا اور لینڈنگ کے دوران ایک مسافر کو بزنس کلاس کی نشست پر منتقل کیا گیا۔‘
ایئر انڈیا کے مطابق ایئر لائن خلل ڈالنے والے رویے کے خلاف ’زیرو ٹالرنس‘ کی پالیسی رکھتی ہے۔
’پائلٹ ان کمانڈ نے زمینی پر موجود ہماری سکیورٹی ٹیم کو صورتحال کے بارے میں مطلع کیا جو فلائٹ کے دہلی اُترنے کے وقت ایئر پورٹ پر موجود تھے۔ خلل ڈالنے والے مسافر کو مزید تفتیش کے لیے ایئرپورٹ سکیورٹی کے حوالے کیا گیا۔‘
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ایئر انڈیا تمام مسافروں اور عملے کی حفاظت کو ترجیح دیتا ہے۔ ہم متعلقہ حکام کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے، اور یہ معاملہ اب ان کے دائرہ کار میں ہے۔‘
پرواز کے عملے نے ایک مسافر کو بزنس کلاس کی نشست پر منتقل کیا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن کی طرف سے مسافروں کی طرف سے جہاز میں خلل ڈالنے والے اور خراب رویے سے نمٹنے کے لیے قواعد موجود ہیں۔
ان قواعد میں متعلقہ ائیرلائن کی طرف سے ایک داخلی کمیٹی کا قیام بھی شامل ہے جو جھگڑا کرنے والے مسافر کے خلاف کی جانے والی کارروائی کا فیصلہ کرے، جس میں سزا کے طور پر مسافر کا نام ’نو فلائی لسٹ‘ میں ڈالنا بھی شامل ہے۔