60 سالہ مصری خاتون فاطمہ جو آج سے چند برس قبل تک اپنے اہل و عیال کے ساتھ مکمل طورپر صحت مندانہ زندگی گزاررہی تھیں اب اپنے بڑھتے ہوئے وزن کی وجہ سے محض اپنے جسم کی قیدی بن کر رہ گئی ہیں۔
العربیہ کے مطابق خاتون کا کہنا ہے ’مصری وزارت صحت میری مدد کرے اور مجھے اس بیماری سے نجات دلائے کیونکہ میں اخراجات ادا کرنے کے قابل نہیں۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی خواتین مٹاپا کم کرنے کے لیے معدے کے آپریشن کرانے لگیںNode ID: 540551
-
طریف : 200 کلو وزنی شخص کی ہنگامی حالت میں ہسپتال منتقلیNode ID: 888056
انہوں نے بتایا’ 15 برس قبل وہ عام گھریلو خاتون کی طرح زندگی بسر کررہی تھیں۔ گھر کے 7 افراد کی تمام ترذمہ داری مجھ پر تھی اچانک میرا وزن بڑھنا شروع ہو گیا جس سے میں پریشان رہنے لگی۔‘
وزن کم کرنے کے حوالے سے مصری خاتون کے بیٹے بتایا ’ والدہ کے معدے کا آپریشن کرایا جو ابتدائی طور پر کامیاب رہا جس سے وہ کافی خوش تھیں مگر ان کی یہ خوشی محض 3 ماہ بھی نہ رہ سکی کہ اچانک ان کے سر اور جسم میں شدید درد کی شکایت رہنے لگی والدہ کو طبی معائنہ کےلیے لے جایا گیا۔‘
ڈاکٹروں نے بتایا ’جو آپریشن کیا گیا تھا وہ کامیاب نہیں ہوا۔ معدے کے زخم بھر نہیں رہے بلکہ وہ رسنا شروع ہو گئے ہیں۔‘

اسی دوران اچانک نئی پریشانی نے فاطمہ کو گھیر لیا اور اس کا وزن تیزی سے بڑھنے لگا۔ ان کے لیے کھڑے ہونا مشکل ہو گیا جو اس سے قبل گھر میں تھوڑا بہت چل پھر لیتی تھیں اب مکمل طورپر صاحب فراش ہو گئیں۔
اب ان کا وزن 400 کلو گرام ہو چکا ہے جس میں اضافہ جاری ہے۔ اب وہی اپنے ہاتھ بھی نہیں ہلا سکتی ہیں۔
انہوں نے وزارت صحت سے اپیل کی کہ وہ ان کی مدد کریں کیونکہ وہ پہلے کی طرح ہونا چاہتی ہیں۔ دوبارہ گھر کے کاموں کو اپنے ہاتھ سے انجام دینا اور لوگوں سے میل ملاپ کرنا چاہتی ہے سب سے بڑھ کر رب تعالی کے حضور سجدہ ریز ہونے کی خواہش ہے۔