Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

غزہ میں جنگ کا خاتمہ سعودی عرب کی ترجیح ہے، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں مجموعی طور پر 57 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کا خاتمہ اور مستقل جنگ بندی سعودی عرب کی ترجیح ہے۔
عرب نیوز کے مطابق سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان ماسکو کے دورے پر ہیں جہاں ان سے سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے سے متعلق سوال کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’مملکت کا سب سے بڑا مقصد فلسطین میں امن کا قیام ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل غزہ اور اس کے عام شہریوں کو کچل رہا ہے، یہ مکمل طور پر غیرضروری اور ناقابل قبول عمل ہے، جسے رکنا چاہیے۔‘
سال 2024 میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ ’فلسطینی تنازع کے حل تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر نہیں لایا جا سکتا ہے۔‘
دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے درمیان مجوزہ جنگ بندی کے حوالے سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ ’حتمی تجویز‘ پر حماس کا ردعمل جلد سامنے آ جائے گا۔
جبکہ حماس نے ضمانتوں کا مطالبہ کیا ہے کہ 60 روز کی مجوزہ جنگ بندی کے دوران جنگ ختم کرنے کے حوالے سے مذاکرات ہوں گے اور لڑائی میں وقفے کو تب تک بڑھایا جائے گا جب تک دونوں فریقین کسی معاہدے تک نہ پہنچ جائیں۔
غزہ کی مقامی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے جواب میں شروع ہونے والے اسرائیلی آپریشن کے نتیجے میں اب تک 57 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے میں 12 سو افراد ہلاک ہوئے تھے اور 250 سے زائد کو یرغمالی بنا لیا گیا تھا۔

شیئر: