سوشل میڈیا پر سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کی جانب سے جاری کردہ ایک بِل زیر گردش ہے جس میں ایک صارف کو ایک کروڑ 23 لاکھ روپے سے زائد کا بل بھیجا گیا ہے۔
اس بل کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوتے ہی صارفین نے گیس کمپنی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ جاری کیے گئے بل میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ صارف کی جانب سے استعمال شدہ گیس کی مقدار زیرو ہے۔
مزید پڑھیں
-
پنجاب پولیس کی ناکامی کے بعد رینجرز بجلی چوری روک سکے گی؟Node ID: 883785
-
پنجاب میں بجلی چوری کے خلاف مہم، ملزمان کو سزا کیوں نہیں ہوتی؟Node ID: 891576
بل کے مطابق صارف کی جانب سے گذشتہ ماہ اور مئی میں استعمال کی گئی گیس کی مقدار بالکل برابر ہے لیکن اس کے باوجود بل کی رقم غیر معمولی طور پر ایک کروڑ 23 لاکھ 59 ہزار 150 روپے درج ہے۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ جس شخص کو یہ بل بھیجا گیا ہے وہ ایک دیہاڑی دار مزدور ہے اور یہ بِل اُس کے ساتھ کسی سنگین مذاق سے کم نہیں۔
اس واقعے کی حقیقت جاننے کے لیے اردو نیوز نے سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے چیف پبلک ریلیشنز آفیسر تنویر ملک سے رابطہ کیا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ’سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا بل درحقیقت پُرانا اور غلط ہے۔‘ ان کے مطابق ’کمپنی نے اسی دن درست شدہ (ریوائزڈ) بل جاری کر دیا تھا۔‘
تنویر ملک نے اردو نیوز سے صارف کا درست شدہ بل بھی شیئر کیا جس کے مطابق 2025 کے نئے بل کی رقم 40 ہزار 240 روپے ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایس این جی پی ایل نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے مسئلے کو حل کیا اور صارف کو نیا بل جاری کر دیا۔
تنویر ملک کا کہنا تھا کہ ’یہ مسئلہ اسی دن حل کر لیا گیا تھا، لیکن سوشل میڈیا پر بعض افراد نے تصدیق کیے بغیر پُرانے اور غلط بل کی کاپی کو وائرل کر دیا جس سے بے بنیاد تنقید اور غلط فہمی پیدا ہوئی۔‘

دوسری جانب ایس این جی پی ایل کے ایک اعلٰی عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اردو نیوز کو بتایا کہ ’کمپنی نے اس معاملے پر ایک داخلی انکوائری کا آغاز کر دیا ہے۔‘
ان کے مطابق ’ادارے کو شبہ ہے کہ متعلقہ صارف کی جانب سے میٹر میں چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ایس این جی پی ایل کے جو میٹر ہیں وہ جدید ٹیکنالوجی کے حامل ہیں اور اگر کوئی اس میں گڑبڑ کرے تو سسٹم ریڈنگ میں خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔‘
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ مثال کے طور پر اگر کوئی شخص گیس کا استعمال ‘زیرو’ دکھانا چاہے، لیکن مداخلت کے نتیجے میں ریڈنگ ’نائن‘ ظاہر ہو جائے تو یہ بھی ممکن ہے کہ سسٹم اسے بڑی مقدار کی گیس تصور کرے۔
’اس کے نتیجے میں ایسا ہو سکتا ہے کہ صارف کو غیر معمولی بل جاری ہو جائے۔ یہی جانچ کی جا رہی ہے کہ آیا واقعی میٹر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے یا یہ صرف تکنیکی خرابی کا نتیجہ تھا۔‘