Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلح جدوجہد کا خاتمہ، کردستان ورکرز پارٹی کے کارکنوں نے ہتھیار جمع کروانا شروع کر دیے

کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے درجنوں عسکریت پسندوں نے جمعے کو شمالی عراق کے ایک غار میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران ہتھیار ڈالنا شروع کر دیے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق اِسے ترکیہ کے خلاف دہائیوں سے جاری شورش کے خاتمے کی جانب ایک علامتی لیکن اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔
روئٹرز کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ’جب اسلحہ جمع کرانے کا عمل جاری تھا تو اُس وقت پہاڑ کے اوپر ہیلی کاپٹر پرواز کر رہے تھے، اور عراق کی کرد سکیورٹی فورسز کے درجنوں اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے رکھا تھا۔‘
عراق کے ایک سکیورٹی اہلکار اور ایک اور علاقائی حکومتی اہلکار کے مطابق یہ تقریب عراق کے شمال میں کردستان کے علاقے سلیمانیہ سے 60 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع دُکان کے قصبے میں جسانہ غار کے اندر منعقد کی گئی۔
ترکیہ کے نشریاتی ادارے سلیمانیہ کے قریب جمع ہونے والے ہجوم اور پہاڑی علاقے کے مناظر کو دکھا رہے ہیں اور کردستان ورکرز پارٹی کے عسکریت پسندوں کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کو ایک تاریخی لمحہ قرار دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ترکیہ کے ساتھ عرصہ دراز سے برسرِپیکار تنظیم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے رہنما عبداللہ اوجلان نے رواں برس فروری میں ایک پیغام میں اپنے ساتھیوں کو ہتھیار ڈالنے کی ہدایت کی تھی۔
اس کے بعد بدھ کو انہوں نے ایک اور ریکارڈ شدہ ویڈیو پیغام میں ترکیہ کے خلاف جاری لڑائی ختم کرنے کا اعلان کیا اور سیاسی عمل کی جانب بڑھنے کا اعلان کیا۔

عبداللہ اوجلان نے ایک ویڈیو پیغام میں اپنے ساتھیوں کو ہتھیار ڈالنے کی ہدایت کی تھی (فوٹو: روئٹرز)

75 برس کے عبداللہ اوجلان سنہ 1999 سے ترکیہ کے امرالی جزیرے کی جیل میں قید ہیں اور اُنہیں قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے۔
جیل کے سیل سے دیے گئے بیان میں انہوں نے کرد عسکریت پسند گروپ سے ہتھیار ڈالنے کا کہا اور ساتھ ہی پی کے کے کی تحلیل کا بھی اعلان کیا جسے تاریخی اقدام قرار دیا جا رہا ہے۔
جب سے ترکیہ نے عبداللہ اوجلان کو 1999 میں جیل میں ڈالا تھا، تب سے اِس خُون ریزی کو ختم کرنے کے لیے مختلف کوششیں کی گئیں جو 1984 میں شروع ہوئی تھی اور اِس میں 40 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
حالیہ برسوں کے دوران ترکیہ کی جنوب مشرقی سرحد سے آگے بڑھنے کے بعد پی کے کے نے شمالی عراق میں اپنے ٹھکانے قائم کیے۔
ترکیہ کی فوج نے علاقے میں کردستان ورکرز پارٹی کے ٹھکانوں پر مسلسل حملے جاری رکھے اور وہاں کئی فوجی چوکیاں بھی قائم کیں۔

 

شیئر: