فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں اور ان کی اہلیہ بریجیٹ نے امریکہ میں دائیں بازو کی سوشل میڈیا انفلواینسر کینڈیس اوونس کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق سوشل میڈیا انفلواینسر کینڈیس اوونس نے اپنے ایک پوڈ کاسٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ فرانسیسی خاتون اول بریجیٹ میکخواں مرد ہیں۔
امریکہ میں ڈیلاویئر کی عدالت میں دائر مقدمے میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ کینڈس اوونز نے اپنے پوڈ کاسٹ کی تشہیر اور فینز کی تعداد بڑھانے کے لیے جھوٹ پر مبنی ’عالمی توہین کی مہم‘ چلائی۔
مزید پڑھیں
-
اہلیہ نے فرانسیسی صدر کا چہرہ پیچھے دھکیل دیا، ’معمولی واقعہ ہے‘Node ID: 890190
مقدمے میں مزید کہا گیا ہے کہ کینڈس اوونز نے جھوٹ بولا کہ 72 سالہ بریجیٹ میکخواں کی پیدائش پر ان کو جین مائیکل کا نام دیا گیا جو دراصل ان کے بڑے بھائی کا نام ہے۔
’کینڈس اوونز نے ان کی شکل و صورت، شادی، ان کے دوست، خاندان اور ماضی کی چھان بین کی۔ اور توڑ موڑ کر گھناؤنا بیانیہ پیش کیا جو بھڑکانے اور ہتک کے مقصد سے بنایا گیا تھا۔‘
’اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ عالمی سطح پر مسلسل اذیت کا سامنا ہے۔‘
امریکی انفلوزینسر کے ترجمان نے جاری بیان میں کہا ہے کہ فرانسیسی صدر اور اہلیہ کی جانب سے دائر مقدمہ بذات خود دبانے کی کوشش ہے۔
ترجمان نے کہا ’کینڈس اوونز خاموش نہیں ہوں گی۔ یہ ایک غیرملکی حکومت کا ایک امریکی آزاد صحافی کے پہلی (آئینی) ترمیم کے تحت ملنے والے حقوق پر حملہ ہے۔‘
صدر میکخواں اور ان کی اہلیہ کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے تین شرائط مسترد کیے جانے کے بعد اوونز پر مقدمہ دائر کیا جس میں ہتک آمیز بیانات واپس لینے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’مس اوونز کی ہتک عزت کی مہم واضح طور پر ہمیں اور ہمارے خاندانوں کو ہراساں کرنے اور تکلیف پہنچانے کے لیے چلائی گئی اور توجہ اور بدنامی حاصل کرنے کے لیے۔‘
’ہم نے انہیں ہر موقع دیا کہ وہ ان دعووں سے پیچھے ہٹ جائیں لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔‘