سعودی آرگنائزیشن فار سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس اپنی فیلوشپ اب دنیا بھر میں فراہم کرے گی۔ اس کا امتحان عربی کے ساتھ انگریزی زبان میں بھی ہوگا۔
رجسٹریشن جمعرات سے شروع ہوگی اور پہلا امتحان ستمبر میں منعقد کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
-
ٹیکس اور زکوۃ اکاونٹنگ سروسز کےلیے پروفیشنل لائسنس لازمیNode ID: 847526
سعودی آرگنائزیشن فار سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس کی جانب سے پریس ریلیز میں کہا گیا کہ یہ فیلوشپ معیار اور جدید نصاب کی وجہ سے پیشہ ورانہ اداروں میں مشہور ہو گئی ہے اور یہ اکاؤنٹنگ اور آڈٹنگ کے شعبے میں اہم سند ہے۔
کسی بھی ملک کے اکاؤنٹنٹس اور پیشہ ور افراد انگریزی میں پروگرام مکمل کر کے اور امتحان دے کر فیلوشپ حاصل کر سکتے ہیں۔ امتحان میں 75 فیصد سوالات ملٹیپل چوائس اور 25 فیصد سوالات مضمون نویسی کے ہوتے ہیں۔
امتحان میں چھ اہم موضوعات فائنینشل اکاؤنٹنگ، مینیجیریل اینڈ گورنمنٹ اکاؤنٹنگ، آڈٹنگ، زکوۃ اور ٹیکس، بزنس انوائرمنٹ اینڈ ریگولیشن شامل ہیں۔ یہ تعلیمی مطالعہ کو عملی تجربے کے ساتھ جوڑتا ہے۔
سعودی آرگنائزیشن فار سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس کے سی ای او احمد المغیمس نے عرب نیوز کو بتایا’ فیلوشپ اپنے معیاری اکاؤنٹنگ مواد اور تنوع کی وجہ سے نمایاں ہے، جو نہ صرف اکاؤنٹنگ کے مختلف پہلوؤں بلکہ اس ماحول کو بھی سمجھاتی ہے جس میں اکاؤنٹنگ کا کام کیا جاتا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ’ یہ فیلوشپ مختلف اور پیچیدہ قواعد و ضوابط والے ماحول میں مؤثر انداز میں کام کرنے کے لیے تیار کرتی ہے۔‘
’ہماری خواہش ہے کہ سعودی آرگنائزیشن فار سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس کی فیلوشپ اکاؤنٹنگ کے شعبے میں عالمی معیار بنے، جو بین الاقوامی بہترین طریقہ کار کی عکاسی کرے اور اس شعبے میں مملکت کی قیادت کو اُجاگر کرے۔‘
یہ اقدام سعودی وژن 2030 کے اہداف سے ہم آہنگ ہے، جن میں معیشت کو متنوع بنانا، انسانی صلاحیتوں کو فروغ دینا، اور مملکت کو مالی اور پیشہ ورانہ خدمات کے لیے ایک علاقائی اور عالمی مرکز بنانا شامل ہے۔

المغیمس نے کہا کہ ’ہماری حکمتِ عملی مقابلے اور تعاون دونوں کو یکجا کرتی ہے، اور مملکت میں اکاؤنٹنگ اور فائنینشل سروسز سے فائدہ اٹھانے والوں کی اُمیدوں کو پورا کرتی ہے۔‘
گزشتہ پانچ سالوں میں جاری کی جانے والی پیشہ ورانہ لائسنسوں کی تعداد 1992 میں سعودی آرگنائزیشن فار سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس کے قیام کے بعد سے اب تک جاری کیے گئے کل لائسنسوں کے مقابلے میں 126 فیصد زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ سعودی اکاؤنٹنگ شعبے میں ہونے والی نمایاں پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے۔‘