پاکستان، چین اور افغانستان کا کابل میں سہ فریقی اجلاس، تعاون کے فروغ پر بات چیت
افغانستان کی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز پاکستان، چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کابل میں ایک سہ فریقی اجلاس کے لیے ملاقات کر رہے ہیں، جس کا مقصد سیاسی، علاقائی اور معاشی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اسلام آباد اور بیجنگ سے جاری علیحدہ بیانات میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای کو کابل پہنچنے پر طالبان حکام نے خوش آمدید کہا۔
افغان وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بات چیت کابل کی میزبانی میں ہو رہی ہے، اور اس میں سیاسی، اقتصادی اور علاقائی تعاون سمیت کئی اہم امور پر ’جامع گفتگو‘ کی جائے گی۔
پاکستان کی وزارتِ خارجہ کے مطابق، وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی گفتگو کا محور تجارت کے فروغ، علاقائی روابط کی بہتری اور دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کو مضبوط بنانا ہوگا۔
اس سے قبل اس سہ فریقی مذاکرات کا آخری دور مئی میں بیجنگ میں ہوا تھا۔
یہ نیا اجلاس ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب روس طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن چکا ہے۔
اگرچہ روس کے سوا کسی اور ملک نے طالبان حکومت کو رسمی طور پر تسلیم نہیں کیا، لیکن طالبان نے کئی ممالک کے ساتھ اعلیٰ سطحی مذاکرات کیے ہیں اور چین، متحدہ عرب امارات سمیت کچھ ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔