Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران سے وطن واپس آنے والے افغان مہاجرین کی بس کو حادثہ، 76 ہلاک

حادثے کے بعد آگ لگنے سے بس مکمل طور پر جل گئی۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
ایران سے واپس لوٹنے والے مہاجرین کی بس کو افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں ایک خوفناک حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 76 مسافر ہلاک ہو گئے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق یہ حادثہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب صوبہ ہرات کے ضلع گزرہ میں رونما ہوا۔
صوبائی حکومت کے ترجمان محمد یوسف سعیدی نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ’اس افسوسناک واقعے میں 76 شہری جان کی بازی ہار گئے جبکہ تین شدید زخمی ہوئے۔‘
افغان فوج کے مطابق ’جان کی بازی ہار جانے والے افراد کی لاشوں کو فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں ایک درجن سے زائد بچے بھی شامل ہیں۔‘ فوجی ہسپتال کے سربراہ ڈاکٹر محمد جانان مقدس کے مطابق کئی لاشیں شناخت کے قابل نہیں رہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ’حادثہ اس وقت پیش آیا جب مسافروں سے بھری بس ایک موٹر سائیکل اور آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس کے بعد آگ بھڑک اٹھی۔‘
جائے وقوعہ کا دورہ کرنے والے ایک صحافی کے مطابق بس جل کر خاکستر ہو گئی تھی اور صرف ڈھانچہ باقی بچا تھا۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے مہاجرین کے مطابق رواں برس کے آغاز سے اب تک ایران اور پاکستان سے 15 لاکھ سے زائد افغان شہری ملک واپس آ چکے ہیں۔ ان میں زیادہ تر کئی برس باہر گزارنے کے بعد افغانستان لوٹ رہے ہیں لیکن ان کے پاس نہ گھر ہے نہ روزگار، جس کے باعث وہ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
مقامی خبر رساں ادارے ’باختر‘ نے اسے حالیہ برسوں کے بدترین حادثات میں سے ایک قرار دیا ہے۔ افغانستان میں ٹریفک حادثات معمول ہیں جس کی ایک بڑی وجہ جنگ زدہ ملک کی خستہ حال سڑکیں، تیز رفتاری اور حفاظتی قوانین کا فقدان ہے۔
گزشتہ برس دسمبر میں بھی دو الگ الگ بس حادثات میں 52 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے جبکہ مارچ 2024 میں ہلمند صوبے میں بس اور آئل ٹینکر کے تصادم کے نتیجے میں 20 سے زائد افراد جان سے چلے گئے تھے، اس حادثے میں 38 افراد زخمی ہوئے تھے۔
دسمبر سنہ 2022 میں بھی سالنگ پاس کے پہاڑی علاقے میں ایک آئل ٹینکر الٹنے سے 31 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

شیئر: