امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ واشنگٹن کی سڑکوں پر فوجی جوانوں کے ہمراہ گشت کریں گے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کو درپیش ’کرائم ایمرجنسی‘ سے نمٹنے کے لیے طاقت کا مظاہرہ کرنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
مقامی شہریوں کے احتجاج اور سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جرائم کی گرتی ہوئی شرح کے باوجود گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ نے سینکڑوں نیشنل گارڈز کو واشنگٹن طلب کیا اور نعرہ لگایا کہ ’ہم اپنا دارالحکومت واپس لیں گے۔‘
ریپبلکن صدر ٹرمپ نے دائیں بازو کی سیاست سے ہم آہنگی رکھنے والے نجی ٹی وی چینل نیوز میکس کو انٹرویو میں کہا کہ ’میں آج رات پولیس اور فوج کے ساتھ باہر نکلنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ ہم اپنا کام کریں گے۔‘
یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب صرف ایک روز قبل نائب صدر جے ڈی وینس کو واشنگٹن میں تعینات فوجیوں سے ملاقات کے دوران عوام کی طرف سے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا، ان کے خلاف نعرے بازی ہوئی، مظاہرین نے ’فری ڈی سی‘ کے نعرے بلند کیے۔
رپورٹس کے مطابق واشنگٹن میں 800 نیشنل گارڈ تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ری پبلکن اکثریتی ریاستوں اوہائیو، لوزیانا، مسیسیپی، ساؤتھ کیرولائنا، ٹینیسی اور ویسٹ ورجینیا نے مزید ایک ہزار 200 اہلکار بھیجے ہیں۔ یہ نیشنل گارڈز نیشنل مال، یادگاروں، بیس بال سٹیڈیم اور شہر کی دوسری اہم جگہوں پر تعینات دیکھے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے ساتھ ٹرمپ نے واشنگٹن کی پولیس کی اعلٰی قیادت کے مشوروں کو نظرانداز کرتے ہوئے اس کی کمان پر بھی کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔
This sandwich throwing guy has become somewhat of a hero in D.C. pic.twitter.com/dN4QxQmG7L
— Patrick Ruch (@patrick_ruch2) August 14, 2025
کچھ شہریوں کی جانب سے ان اقدامات کا خیرمقدم کیا گیا ہے جبکہ متعدد نے شکایت کی ہے کہ ’یہ طاقت کا غیرضروری مظاہرہ ہے اور یہ مظاہرہ ان علاقوں میں نظر ہی نہیں آ رہا جہاں جرائم کی شرح زیادہ ہے۔‘
بدھ کو نائب صدر جے ڈی وینس کے ہمراہ وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور وائٹ ہاؤس کے ڈپٹی چیف آف سٹاف سٹیفن ملر نے واشنگٹن کے یونین سٹیشن پر تعینات اہلکاروں سے ملاقات کے لیے دورہ کیا۔ اس موقع پر نائب صدر کو عوام کی جانب سے سخت نعرے بازی اور احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔
جے ڈی وینس نے احتجاج کو نظرانداز کرتے ہوئے انہیں ’پاگل مظاہرین کا گروہ‘ قرار دیا۔
دوسری جانب ٹرمپ حکومت کے ان اقدامات کی مخالفت کرنے والے واشنگٹن کے شہریوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائیوں کے کئی واقعات سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں۔
ایسی ہی ایک وائرل ویڈیو کے مطابق ایک شہری نے نیشنل گارڈ پر سینڈوچ پھینکا تو اسے گرفتار کر لیا گیا۔ شہر بھر میں اس گرفتار شخص کے حق میں وال چاکنگ کی گئی ہے جس پر ’سینڈ وچ گائے‘ درج ہے۔
