اسرائیل کے وزیر دفاع نے دھمکی دی ہے کہ اگر حماس نے خود کو غیرمسلح، یرغمالیوں کو رہا اور اسرائیلی شرائط کے مطابق جنگ ختم نہ کی تو غزہ شہر کو تباہ کر دیا جائے گا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جمعے کو سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ’عنقریب غزہ میں حماس کے قاتلوں پر جہنم کے دروازے کھول دیے جائیں گے جب تک کہ وہ اسرائیلی شرائط پر جنگ ختم نہیں کرتے، یرغمالیوں کی رہائی اور جنجگوؤں کو غیرمسلح نہیں کیا جاتا۔‘
انہوں نے دھمکی دی کہ ’اگر وہ شرائط نہیں مانتے تو حماس کے دارالحکومت غزہ شہر کو بھی رفح اور بیت حنون بنا دیا جائے گا۔‘
مزید پڑھیں
-
سعودی عرب نے ایک اور امدادی قافلہ غزہ بھیج دیاNode ID: 893564
-
غزہ میں اسرائیلی جارحیت ’ناقابلِ برداشت‘ ہے: ریڈ کراسNode ID: 893601
-
امارات کا غزہ کے لیے امداد کا 77 واں ایئر ڈراپ آپریشنNode ID: 893626
اسرائیلی وزیر دفاع نے اس بیان میں گزشتہ فوجی آپریشنز کا حوالہ دیا ہے جس کے دوران فلسطینی علاقے غزہ کے شہروں رفح اور بیت حنون پر بمباری سے کھنڈرات میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
یہ بیان اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے جمعرات کو دیے گئے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ غزہ میں باقی رہ جانے والے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے فوری مذاکرات کا حکم دیا ہے۔
نیتن یاہو نے مزید کہا کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے دباؤ، غزہ شہر کا کنٹرول حاصل کرنے اور حماس کے مضبوط گڑھ کو تباہ کرنے کا آپریشن ایک ساتھ ہو گا۔
رواں ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی وزارت دفاع نے غزہ شہر پر قبضے میں مدد کے لیے تقریباً 60 ہزار ریزرو فوجیوں کو بلانے کا حکم دیا تھا۔
نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ ’یہ دو معاملات، حماس کو شکست دینا اور ہمارے تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا، ایک ساتھ آگے بڑھیں گے۔‘
تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے اس بارے میں تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ بات چیت کے اگلے مرحلے میں کیا ہوگا۔
ثالثی کرنے والے ملکوں کے نمائندے کئی دنوں سے اپنی تازہ جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیلی ردعمل کا انتظار کر رہے ہیں، اس تجویز کو حماس نے رواں ہفتے کے شروع میں قبول کر لیا تھا۔

فلسطینی ذرائع نے بتایا ہے کہ نئی ڈیل میں یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے جبکہ اسرائیل کا اصرار ہے کہ کسی بھی معاہدے میں تمام اسیران کو ایک ساتھ رہا کیا جانا چاہیے۔
اسرائیل کے لڑائی کو وسعت دینے اور غزہ شہر پر قبضہ کرنے کے منصوبے نے بین الاقوامی سطح پر احتجاج کے ساتھ ملک کے اندر مخالفت کو جنم دیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار پر مبنی اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق حماس کے اکتوبر 2023 میں اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں ایک ہزار 219 افراد ہلاک ہوئے جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
حماس کے زیرانتظام غزہ میں وزارت صحت کے اعداد وشمار کے مطابق اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر بچے اور خواتین تھیں۔