سعودی عرب کی جانب سے 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کی تیاریوں کے تناظر میں توجہ صرف فٹبال کے میدان تک محدود نہیں بلکہ یہ عالمی سپورٹس ایونٹ مختلف اقتصادی اور ترقیاتی شعبوں پر بھی اثرانداز ہوگا جن میں سرِفہرست تعمیرات اور انفراسٹرکچر کا شعبہ ہے۔
مزید پڑھیں
-
زائرین طواف کے دوران تین ہدایات کی پابندی کریںNode ID: 893750
-
صارفین کی کل ریٹیل ادائیگیوں میں 29 فیصد آن لائن تجارت کا حصہNode ID: 893752
سبق ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارے MEED نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب کی تعمیراتی صنعت تیزی کے لیے تیار ہو رہی ہےجس پر سیکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’اس سے نہ صرف ملک کے بنیادی ڈھانچے کی نئی تشکیل ہوگی بلکہ مقامی اور بین الاقوامی ٹھیکیداروں کے لیے طویل المدتی مواقع بھی پیدا ہوں گے‘۔
رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ’ مقامی تعمیراتی کمپنیاں سپین، بیلجیم اور چین کی بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے سٹیڈیمز کی ترقی کے منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کر چکی ہیں جبکہ مزید ٹینڈرز کے اجرا کے ساتھ اضافی معاہدوں کی توقع ہے‘۔













