Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں فیفا ورلڈ کپ 2036 کی تیاری، فولڈ ایبل سٹیڈیم بنایا جائے گا

’عالمی سپورٹس ایونٹ سے مختلف اقتصادی اور ترقیاتی شعبوں پر اثرانداز ہوگا‘ ( فوٹو: سبق)
سعودی عرب کی جانب سے 2034 کے فیفا ورلڈ کپ کی میزبانی کی تیاریوں کے تناظر میں توجہ صرف فٹبال کے میدان تک محدود نہیں بلکہ یہ عالمی سپورٹس ایونٹ مختلف اقتصادی اور ترقیاتی شعبوں پر بھی اثرانداز ہوگا جن میں سرِفہرست تعمیرات اور انفراسٹرکچر کا شعبہ ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارے MEED نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ’سعودی عرب کی تعمیراتی صنعت تیزی کے لیے تیار ہو رہی ہےجس پر سیکڑوں ارب ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے‘۔
ادارے نے کہا ہے کہ ’اس سے نہ صرف ملک کے بنیادی ڈھانچے کی نئی تشکیل ہوگی بلکہ مقامی اور بین الاقوامی ٹھیکیداروں کے لیے طویل المدتی مواقع بھی پیدا ہوں گے‘۔
 رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ’ مقامی تعمیراتی کمپنیاں سپین، بیلجیم اور چین کی بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے سٹیڈیمز کی ترقی کے منصوبوں کے ٹھیکے حاصل کر چکی ہیں جبکہ مزید ٹینڈرز کے اجرا کے ساتھ اضافی معاہدوں کی توقع ہے‘۔

فیفا کے معیارات کے مطابق کم از کم 14 سٹیڈیمز درکار ہیں جن میں سے ایک میں 80 ہزار شائقین کے بیٹھنے کی گنجائش ہونی چاہیے تاکہ افتتاحی اور فائنل میچ کی میزبانی کی جا سکے۔
 سیمی فائنل کے لیے 60 ہزار نشستوں والا سٹیڈیم اور دیگر میچوں کے لیے کم از کم 40 ہزار نشستوں والے میدان ضروری ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ’سعودی عرب نے حالیہ مہینوں میں اربوں ڈالر کے معاہدے کئے ہیں تاکہ چار بڑے سٹیڈیمز تعمیر کیے جا سکیں‘۔
’ان میں سب سے نمایاں منصوبہ ریاض میں شاہ فہد سٹیڈیم کی گنجائش کو بڑھا کر 92 ہزار نشستوں تک لے جانا ہے‘۔
’ اس کے علاوہ جدہ کے مرکزی سٹیڈیم کی تعمیر کا 1.8 ارب ڈالر کا معاہدہ، دمام میں45 ہزار شائقین کی گنجائش کے ساتھ 8 لاکھ مربع میٹر رقبے پر نیا سٹیڈیم اور القدیہ منصوبے میں پرنس محمد بن سلمان سٹیڈیم شامل ہے، جس میں فولڈ ایبل پچ، چھت اور ایل ای ڈی ٹیکنالوجی سے مزین دیوار موجود ہوگی جو سٹیڈیمز میں جدید ٹیکنالوجی کے رحجان کی عکاسی کرتی ہے۔
مزید برآں دیگر اسٹیڈیمز پر بھی کام جاری ہے، جیسے کہ نیا مربع، روشن سٹیڈیم، جنوبی ریاض سٹیڈیم، ساحل القدیہ سٹیڈیم، کنگ عبدالله اکنامک سٹی سٹیڈیم، اور نیوم سٹیڈیم شامل ہیں۔
 سعودی تعمیراتی شعبہ غیر معمولی سرگرمیوں کا مشاہدہ کر رہا ہے جو عالمی ایونٹ کی میزبانی کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے۔
 

شیئر: