Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فنڈ کی کمپنی نے مملکت کی گیمنگ انڈسٹری میں قدم مزید مضبوط کر لیے

’سکوپیلی‘ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل گیمز پبلشر ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سافی گیمز گروپ نے سعودی عرب کے گیمنگ اور ای سپورٹس اِیکو سسٹم کی ساتھ اپنی وابستگی کا اعادہ کیا ہے اور بتایا کہ رواں سال کے لیے اس کی سالانہ رپورٹ میں شرح نمُو توانا رہی ہے۔
اس کمپنی کی مکمل ملکیت سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کے پاس ہے اوراس کا مرکزی دفتر ریاض میں واقع ہے۔
کمپنی نے کہا ہے’ اس نے تین شعبوں میں نمایاں اور تیزی سے ترقی کی ہے جن میں ’گیم ڈیویلپمنٹ اور پبلشنگ‘، ای سپورٹس اور مملکت میں اِیکو سسٹم کی تعمیر شامل ہیں۔‘
ریاض میں ہونے والا ای سپورٹس ورلڈ کپ اس حوالے سے مرکزی اہمیت کا حامل رہا جس میں 200 کلبوں کے دو ہزار کھلاڑیوں نے 70 ملین امریکی ڈالر کے 24 اعزازات کے لیے مقابلوں میں شرکت کی۔
سافی کمپنی نے اپنے دوسرے اہم شعبے ’اِیکو سسٹم‘ کے تحت ’سیوی اکیڈمی‘ شروع کی جس میں گیمز اور ای سپورٹس کی تعلیم کے علاوہ ڈومیسٹک شعبے کی تعمیر کے لیے سات شراکت داریوں پر توجہ مرکوز ہے۔

سافی اکیڈمی کا ’نیکسٹ جین‘ پروگرام، سعودی طلبہ کو گیم بہتر بنانے کا عملی تجربہ دے گا (فوٹو: ایس پی اے)

سافی اکیڈمی، ’ امیرہ نورا یونیورسٹی‘، ’کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی‘ اور اے ڈبلیو ایس، اور ’یونیٹی اینڈ فِیڈ می لائٹ‘ جیسی بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ شراکت کے ذریعے تربیتی پروگرام متعارف کرا رہی ہے جن سے ڈومیسٹک گیمز اور ای سپورٹس اِیکو سسٹم کو فائدہ پہنچے گا۔
برائن وارڈ نے جو سیوی گیمز گروپ کے سی ای او ہیں، عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ’ہم مملکت کے 32 ہزار پرائمری اور سیکنڈری سکولوں میں مختلف پروگرام شروع کرنے کے لیے وزارتِ تعلیم کے ساتھ کام کر رہے ہیں تاکہ نوجوانوں کو ان ٹولز کو استعمال کرنے کا  موقع مل سکے جو گیم کی ترقی کے لیے ضروری ہیں۔
سافی اکیڈمی کا ’نیکسٹ جین‘ پروگرام، سعودی طلبہ کو گیم بہتر بنانے کا عملی تجربہ دے گا۔

ریاض میں ہونے والا ای سپورٹس ورلڈ کپ مرکزی اہمیت کا حامل رہا (فوٹو: الاخباریہ)

انہوں  نے کہا ’نوجوانوں کے جوش و جذبے کو دیکھتے ہوئے یہ کامیابی سے کم نہ تھا۔ نوجوانوں نے گیم کے ڈیزائن پر ٹیکنالوجی کو فوری طور پر اختیار کیا۔ وہ ایک تجریدی تصور کو آئیڈیا کی شکل دے کر اپنے ذہنوں میں لے آئے۔ ہم  سمجھتے ہیں کہ بچوں کو یہ سب کچھ بہت پسند آئے گا وہ (بچے) بہت زبردست ہیں۔
مملکت کے ڈومیسٹک شعبے کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ، کمپنی نے پبلشنگ سے متعلق عالمی سطح پر اپنے جاری کاموں کے دائرے کو بھی وسعت دی ہے۔ کمپنی نے دو سال پہلے چار اعشاریہ نو بلین امریکی ڈالر میں ’سکوپیلی‘ کو اپنا حصہ بنا لیا۔
برائن وارڈ کے مطابق’ اس وقت ’سکوپیلی‘ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل گیمز پبلشر ہے۔ اس سال مارچ میں ’سکوپیلی‘ نے تین اعشاریہ پانچ بلین امریکی ڈالر کے ایک معاہدے پر دستخط کر کے نیئنٹک لیبز کے وڈیو گیم کے ڈویژن کو جس میں پوکمان گو بھی شامل ہے، اپنا حصہ بنا لیا تھا۔‘

برائن وارڈ کے مطابق ’سکوپیلی‘ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا موبائل گیمز پبلشر ہے۔ (فوٹو: الشرق الاوسط)

سکو پیلی‘ کی گیم ’مونوپولی گو‘، پانچ بلین ڈالر کمانے والی دنیا کی تیز ترین گیم ہے اور ٹائمز نے مسلسل دوسری مرتبہ اس کمپنی کو دنیا کی سو انتہائی با اثر کمپنیوں کی فہرست میں رکھا ہے۔
سکوپیلی‘ کے شریک بانی اور شریک سی ای او والٹر ڈرائیور نے ریاض میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ’گزشتہ سال ہماری گیم کو پانچ بلین گھنٹوں تک کھیلا گیا اور اس تجربے کا شاید سب سے بے مثال پہلو یہ ہے کہ ہمارے پچاس فیصد کھلاڑی ہفتے کے ساتوں دن کسی نہ کسی وقت یہ گیم کھیل رہے تھے۔ جب سے ہم نے ’سکوپیلی‘ شروع کی ہے تب سے ایک بلین افراد نے ہماری پروڈکٹس کو ڈاؤن لوڈ کیا ہے۔

پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے گیمز کے شعبے کی ترقی میں تیزی لانے کے لیے 38 بلین امریلی ڈالر مختص کیے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ نے گیمز کے شعبے کی ترقی میں تیزی لانے کے لیے 38 بلین امریلی ڈالر مختص کیے ہیں۔
سافی کا کہنا ہے کہ’ وہ سعودی عرب میں ترقی کو پائیدار بنانے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں سرمایہ کاری جاری رکھے گی۔‘
کمپنی کی حکمتِ عملی، سعودی عرب کی اس ’نیشنل گیمنگ اینڈ ای سپورٹس سٹریٹیجی‘ کے ساتھ ہم آہنگ ہے جس کے تحت 2030 تک مملکت کو اس صنعت میں عالمی طور پر قائدانہ پوزیشن پر لے کر آنا ہے۔

 

شیئر: