Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام کی وزارت توانائی اور سعودی کمپنیوں میں معاہدوں پر دستخط

ایک معاہدے اور چھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ہیں (فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی کمپنیوں نے وزارت توانائی کی سرپرستی میں  شام کی وزارت توانائی کے ساتھ انرجی سیکٹر کی سپورٹ اور ترقی میں تعاون سے متعلق ایک معاہدے اور چھ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی کمپنی اکوا پاور نے شام کی وزارت توانائی کے ساتھ  ایک ہزار میگا واٹ تک  کے سولر اور ڈیڑھ ہزارمیگا واٹ کی صلاحیت کے ونڈ انرجی پروجیکٹ کی سٹڈی اور تجاویز کےلیے معاہدے پر دستخط کیے۔
اس معاہدے میں شام کے موجودہ پاور پلانٹس کا جائزہ، ان کی بحالی اور اپ گریڈنگ کے لیے تجاویز، قومی گرڈ کا جائزہ اور توانائی کے دیگر ذرائع کی سٹڈی، گیس فیلڈز کی تلاش، ڈرلنگ، قدرتی گیس کی پروسیسنگ، جیوفزیکل اور جیولوجیکل سروے، سیشمک ڈیٹا کا حصول اور جیو سائنسز میں ریسرچ اورڈیولپمنٹ شامل ہیں۔
مفاہمتی یادداشتوں کا مقصد تیل اور گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے نئے مواقع کے علاوہ سکلز اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے ذریعے توانائی کے شعبے میں شام کی تیکنیکی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ دمشق میں شامی سعودی سرمایہ کاری فورم کے دوران 100 سے زیادہ سعودی کمپنیاں اور 20 سرکاری ادارے شریک ہوئے تھے۔ فورم کے دوران 6.4 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری کے معاہدے کیے گئے۔
جن شعبوں میں معاہدے کیے گئے تھے، ان میں رئیل سٹیٹ،انفراسٹرکچر، فنانس، ٹیلی کمیونیکیشن، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی، صنعت، سیاحت، تجارت اور صحت شامل ہیں۔
سعودی عرب کی جانب سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بھی شام میں مختلف شعبے توانائی اور صنعت میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے گی۔

 

 

 

شیئر: