سعودی عرب کے صنعت اور معدنی وسائل کے وزیر بندر الخریف نے ریاض میں چوتھے ’ون کے مائل‘ پروگرام کا افتتاح کر دیا ہے۔
اس پروگرام کا آغاز، تیسرے ایڈیشن کی اختتامی تقریب کے موقع پر کیا گیا جس میں کاروباری شخصیات، کاروبار میں مدد دینے والے ادارے اور شرکا کے اہلِ خانہ بھی شریک تھے۔
مزید پڑھیں
-
بریدہ کھجور فیسٹیول کاروبار اور سیاحت کا اہم مرکز بن رہا ہےNode ID: 893697
وزیرِ ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک سروسز صالح الجاسر، وزیر کمیونیکیشن اور انفارمیشن ٹیکنالوجی عبداللہ السواحہ اور وزیر تعلیم یوسف البنیان نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
بندرالخریف نے جو نیشنل انڈسٹریل ڈیویلپمنٹ اور لاجسٹکس پروگرام کے چیئرمین بھی ہیں کہا کہ ’ون کے مائل‘ پروگرام کاروباری افراد کو تعاون دینے والے ایک پروگرام سے بتدریج ترقی کرتے کرتے اب مملکت کی صنعت اور کاروباری تبدیلی کے لیے کلیدی ستون کی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔
ایس پی اے کے مطابق الخریف نے کہا کہ ’یہ پروگرام، کاروباری افراد کو حقیقی اور پائیدار منصوبوں میں مدد دے کر بااختیار بناتا ہے اور ان منصوبوں کو تکمیل کے مراحل تک پہنچنے میں ہر طرح کا تعاون فراہم کرتا ہے تاکہ اس میں ترقی اور وسعت رہے اور یہ مقابلے کے لیے تیار ہو۔‘
انھوں نے زور دے کر کہا کہ ’اس پروگرام نے صعنتی سرمایہ کاری کی نئے سرے سے تعریف متعین کی ہے اور ثابت کیا کہ صنعت، اب بڑے بڑے کاموں تک محدود نہیں بلکہ جدت اور اختراع پسند پُرجوش نوجوانوں کے لیے بھی اس میں گنجائش موجود ہے۔‘
الخریف نے جدید صنعت کاری کو آگے بڑھانے کے لیے اختراع کے کردار کو اجاگر کیا اور جدید ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کی۔
اس پروگرام کے تیسرے ایڈیشن میں 8001 کاروباری افراد نے رجسٹریشن کرائی تھی اور اس ایڈیشن میں 147 منصوبے ایسے تھے جو سعودی وژن 2030 کے مقاصد سے ہم آہنگ ہیں۔
سعودی عرب کے سرمایہ کاری بینک نے، جس نے اس ایونٹ کو سپانسر بھی کیا تھا، صنعت، مائننگ اور لاجسٹک کے شعبے میں 20 پیشرو فنانشل منصوبوں کو ایوارڈ دیے۔
پہلے نمبر پر آنے والے کو پانچ لاکھ ریال جبکہ دوسرے نمبر پر ڈھائی لاکھ ریال کا انعام دیا گیا۔
جیتنے والوں کو ایسی سرکاری دستاویزات بھی دی گئیں جن سے ان کو فناسنگ، صنعتی زمین، تیار فیکٹریوں اور مشاورت کی خدمات حاصل کرنے کے لیے فوائد بھی حاصل ہوں گے جو ان کے پروجیکٹس کی ترقی اور پائیداری معاون ثابت ہوں گے۔