عربی زبان کے لیے نئے پروگرام ’انوویشن ایکسیلیریٹر‘ نے ، جس کا انتظام عربی زبان کے لیے کنگ سلمان گلوبل اکیڈمی کرتی ہے، ’سٹارٹ اپس‘ اور ’اونٹرا پرنیئرز‘ کو بااختیار بنانے میں مدد فراہم کی ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ بات تنظیم کی جانب سے گزشتہ روز ایک اختتامی تقریب میں کہی گئی۔
مزید پڑھیں
-
ابوظبی میں نرسری اور کے جی میں عربی زبان کی تعلیم لازمیNode ID: 890758
-
سعودی عرب میں ہیلتھ کیئر ورکرز کے لیے عربی زبان کا نیا پروگرامNode ID: 891391
اکیڈمی کے سیکریٹری جنرل عبداللہ الوشمی نے کہا کہ ’دا ایکسیلیریٹر‘ نے تکنیکی اختراع میں تعاون کیا اور تخلیقی آئیڈیاز کو ایسے قابلِ عمل منصوبوں میں تبدیل کرنے میں مدد دی جن میں نمُو اور توسیع کی گنجائش موجود ہے۔
’دا ایکسیلیریٹر‘، اکیڈمی کے ممتاز اور نمایاں انیشیٹیوز میں سے ایک ہے جس کا وژن، عربی زبان کی ترقی کے لیے تکنیکی منصوبوں کے ایک مربوط نظام کی تعمیر ہے۔
سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا ’اکیڈمی ایسے کئی اداروں کے ساتھ باہمی شراکت داریاں قائم کرنے کے لیے سرگرم ہے جو جدت اور ٹیکنالوجی کو سہارا دیتے ہیں، تاکہ یہ پروگرام موثر ثابت ہو اور ایک جامع ترقیاتی ماحول کو سامنے لائے۔‘
’دا ایکسیلیریٹر‘ پروجیکٹ، اکیڈمی کے تعلیمی اور ڈیجیٹل عربی مواد کو وسعت دینے کے انیشی ایٹیوز میں سے ایک ہے۔

سعد القحطانی نے، جو اکیڈمی میں تعلیمی پروگرام کے شعبے کے ڈائریکٹر ہیں، کہا ’ اس پروجیکٹ کے ذریعے ہم نے بہت سے رہنما انیشی ایٹیوز دیکھے ہیں جو قدرتی ذرائع کو بروئے کار لاتے ہیں، ماحول کے مطابق ڈھلتے ہیں۔‘
’ان کی ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاری کے پسِ پشت ایک خدمت ہے جو عربی زبان، اس کے علم، آرٹ، اس کی تدریس اور اس زبان کو سیکھنے کے لیے وقف ہے۔‘
انہوں نے زور دے کر یہ بات کہی کہ جدت اور اختراع کے لیے عربی زبان کی ترویج از حد ضروری ہے۔
اس ایونٹ کی اختتامی تقریب میں تمام منصوبوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریزینٹیشن بھی دی گئی جس میں کئی ’اونٹرا پرنیئرز‘ کو بہت سے ماہرین اور سرمایہ کاروں کی موجودگی میں اعزازات سے نواز گیا۔