اہم نکات:
-
حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران 43 افراد ہلاک ہوئے: ریلیف کمشنر پنجاب
-
دریائے ستلج میں اونچے درجے کا سیلاب، انڈیا نے پاکستان کو آگاہ کر دیا
-
بلوچستان: نہروں اور حفاظتی پشتوں کو نقصان پہنچانے پر پابندی عائد
-
پنجاب کے مختلف اضلاع میں پانچ ستمبر تک بارشوں کی پیشگوئی
پاکستان کی جانب سے افغانستان کے زلزلہ متاثرین کے لیے امدادی سامان روانہ
اسلام آباد: نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے وزیرِاعظم کی ہدایت پر افغانستان کے حالیہ تباہ کن زلزلے سے متاثرہ افراد کے لیے 105 ٹن امدادی سامان روانہ کر دیا۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے فراہم کردہ امدادی سامان میں راشن بیگز، خیمے، کمبل، چٹائیاں اور ضروری ادویات شامل ہیں۔
امدادی سامان کی روانگی کی تقریب اسلام آباد میں این ڈی ایم اے کے ویئرہاؤس میں منعقد ہوئی، جس میں وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ (کھیل) داس کوہستانی، این ڈی ایم اے، اور وزارتِ خارجہ کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔
یہ امداد پاکستان کی جانب سے افغان عوام کے ساتھ ہمدردی اور انسانی بھائی چارے کے جذبے کی عکاس ہے۔
افغانوں کو پاکستان سے زبردستی نکالے جانے پر افسوس ہے: عمران خان
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’مجھے افغانوں کے پاکستان سے زبردستی نکالے جانے پر شدید تحفظات اور افسوس ہے۔‘
اڈیالہ جیل میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’افغانستان میں زلزلے سے ہونے والی ہلاکتوں اور نقصان پر دل شدید رنجیدہ ہے، ہم مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’میں پاکستانی قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ملک بھر میں جاری افسوسناک سیلابی صورتحال میں ریسکیو اینڈ ریلیف مہم میں ہمیشہ کی طرح بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ تحریک انصاف بھی سیلاب زدگان کے لیے بلاتفریق اپنا کردار ادا کرے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’میں ہمیشہ موسمیاتی تبدیلیوں اور ان سے آنے والے نقصانات کے حوالے سے شعور اُجاگر کرتا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے پہلے خیبر پختونخوا میں بلین ٹری منصوبہ شروع کروایا اور وفاقی حکومت میں آ کر ٹین بلین ٹری منصوبہ شروع کروایا۔ اس کے ساتھ متعدد چھوٹے، درمیانے اور بڑے درجے کے ڈیمز اور نیشنل پارکس سمیت ایسے اہم ماحولیاتی حفاظت کے منصوبے شروع کروائے جو ماحولیاتی تباہی میں کمی کا باعث بنے۔‘
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ درخت ہی ماحولیات کا تحفظ کر سکتے ہیں۔ ایسے منصوبوں پر تیزی سے کام کرنا قومی ترجیح ہونی چاہیے۔
مون سون کا سپیل اگلے 24 سے 48 گھنٹوں تک جاری رہنے کا امکان
پاکستانی میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے این ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ مون سون کا نواں سپیل اگلے 24 سے 48 گھنٹوں تک مزید جاری رہنے کا امکان ہے۔
ناروال، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، گجرات، لاہورمیں گذشتہ 24 گھنٹوں میں شدید بارشیں ہوئیں۔
اس سپیل کے زیر اثر 6 ستمبر سے جنوبی پنجاب اور جنوبی سندھ سمیت ملک کے جنوبی علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔
بدین، سجاول اور تھرپاکر سمیت ملک کے ساحلی علاقوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔
ملک میں غیر معمول بارشوں اور دریاؤں میں پانی کی آمد کے باعث سیلابی صورتحال پیدا ہوئی۔
چار سے پانچ ستمبر کے دوران پنجند کے مقام پر راوی، چناب اور ستلج کے سیلابی ریلے جمع ہوں گے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق تینوں دریاؤں سے آنے والے سیلابی ریلوں کی آمد کے باعث پنجند کے مقام پر شدید سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
بارشوں اور سیلاب کے دوران 43 افراد ہلاک: پی ڈی ایم اے پنجاب
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کی ہے۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران 43 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
دریاؤں میں سیلابی صورتحال کے باعث مجموعی طور پر 33 لاکھ 63 ہزار افراد متاثر ہوئے ہیں۔
دریائے راوی ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث تین ہزار 300 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
سیلاب میں پھنس جانے والے 12 لاکھ 92 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 405 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق سیلاب سے متاثر ہونے والے اضلاع میں 425 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 385 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
انڈیا نے پاکستان کو دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کر دیا
انڈیا نے پاکستان کو دریائے ستلج میں اونچے درجے کے سیلاب سے آگاہ کر دیا ہے۔
انڈین ہائی کمیشن کے مراسلے میں کہا گیا کہ دریائے ستلج میں ہریکے زیریں اورفیروز پور زیریں میں اونچےدرجے کے سیلاب کی اطلاع ہے۔
انڈین ہائی کمیشن کے مراسلے میں دریائے توی میں مقبوضہ جموں کے مقام پر بھی اونچے درجے کے سیلاب کی اطلاع دی گئی ہے۔
دریائے ستلج اور دیگر مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ
صوبہ پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے پی ڈی ایم اے پنجاب کی جانب سے دریائے ستلج اور دیگر مقامات پر اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس مقام پر اونچے درجے کے سیلاب کا سامنا ہے۔
پی ڈی ایم اے کی جانب سے ایکس پر جاری بیان میں دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادرآباد کے مقامات پر آئندہ 24 گھنٹوں میں اونچے درجے کے سیلاب کا الرٹ جاری کیا گیا ہے۔
ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ دریائے چناب میں ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 38 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔
دریائے چناب پر ہی خانکی ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاو تین لاکھ 67 ہزار، قادر آباد کے مقام پر پانی کا بہاو 2 لاکھ 53 ہزار اور ہیڈ محمد والا کے مقام پر پانی کی سطح 412 فٹ ہے۔
بلوچستان میں سیلاب کا خطرہ، نہروں اور حفاظتی پشتوں کو نقصان پہنچانے پر پابندی عائد
بلوچستان میں نہروں، نکاسی کے راستوں اور حفاظتی پشتوں کو کٹ لگانے یا نقصان پہنچانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلابی ریلوں کے پیش نظر حکومت بلوچستان نے نصیرآباد اور سبی ڈویژن میں دفعہ 144 نافذ کی ہے۔
محکمہ داخلہ بلوچستان مطابق خلاف ورزی پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 188 اور بلوچستان کینال اینڈ ڈرینج آرڈیننس 1980 کے تحت کارروائی ہوگی اور بغیر ورانٹ گرفتاری ہو گی۔
اعلامیے میں بھاری مشینری کے ذریعے کھدائی، تجاوزات قائم کرنے،پانی کی گزرگاہوں اور پائپ لائنیں بلاک کرنے اور سیلاب بچاؤ اقدامات میں مداخلت کو بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں بااثر افراد پر بند توڑ کر سیلاب کا رخ غریب کسانوں کی زمینوں کی طرف موڑنے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔
حکام کے مطابق سندھ سے ملحقہ بلوچستان کے اوستہ محمد، صحبت پور اور جعفرآباد کے اضلاع میں سیلابی ریلوں کا خدشہ ہے جس کے لیے ہنگامی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
پنجاب کے مختلف اضلاع میں پانچ ستمبر تک بارشوں کی پیشگوئی
پنجاب میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے پی ڈی ایم اے نے کہا ہے کہ صوبے کے مختلف اضلاع میں پانچ ستمبر تک بارشیں ہوں گی۔ بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال میں شدت کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق دریائے چناب مرالہ ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ چار لاکھ 68 ہزار کیوسک جبکہ خانکی ہیڈ ورکس پر بہاؤ تین لاکھ 39 ہزار 470 کیوسک، قادر آباد ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ دو لاکھ 32 ہزار 450 کیوسک، چنیوٹ پل پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ آٹھ ہزار 343 کیوسک ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق تریمو ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ تین لاکھ 55 ہزار 744 کیوسک تک پہنچ چکا ہے۔
دریائے راوی پر جسڑ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 71 ہزار، راوی سائفن پر پانچ لاکھ 41 ہزار کیوسک ہے۔
شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہاؤ 53 ہزار کیوسک سے زائد ہے جبکہ بلوکی ہیڈ ورکس پر بہاؤ ایک لاکھ 17 ہزار 655 کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔
سدھنائی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 93 ہزار 470 کیوسک، دریائے ستلج جی ایس والا کے مقام پر دو لاکھ 69 ہزار کیوسک، سلیمانکی ہیڈ ورکس پر ایک لاکھ 22 ہزار کیوسک، اسلام ہیڈ ورکس پر 95 ہزار کیوسک جبکہ پنجناڈ ہیڈ ورکس پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 82 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔
کنگ سلمان ریلیف کی جانب سے خیبرپختونخوا میں امدادی سامان کی تقسیم
کنگ سلمان ریلیف نے پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں حالیہ سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے ہنگامی امدادی سامان کی تقسیم شروع کر دی ہے۔
امداد سب سے زیادہ متاثرہ اضلاع بونیر، سوات، شانگلہ، بٹگرام، مانسہرہ، دیر بالا، دیر پائیں، صوابی اور دیگر متاثرہ علاقوں میں فراہم کی جا رہی ہے۔
موجودہ صورتحال کے پیش نظر کنگ سلمان ریلیف نے 10 ہزار شیلٹر کٹس اور 10 ہزار فوڈ پیکجزمختص کیے ہیں۔ ہر شیلٹر کٹ میں ایک خیمہ، سولر پینل بمعہ ایل ای ڈی لائٹس، دو تھرمل کمبل، پلاسٹک میٹ، پائیدار کچن سیٹ، پانی کے کولر اور اینٹی بیکٹیریل صابن شامل ہیں۔
ہر فوڈ پیکج جس کا وزن 95 کلوگرام ہے، میں آٹا، چینی، دالیں اور خوردنی تیل شامل ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کی فوری غذائی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔
امدادی سامان کی تقسیم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، محکمہ ریلیف، بحالی و آبادکاری خیبر پختونخوا اور کنگ سلمان ریلیف کے نفاذی شراکت دار حیات فاؤنڈیشن اور پیس اینڈ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تعاون سے شفاف اور بروقت کی جا رہی ہے۔
یہ اقدام مملکت سعودی عرب کی جانب سے کنگ سلمان ریلیف کے ذریعے پاکستان کے عوام کے ساتھ ہر مشکل وقت میں انسانی ہمدردی اور عملی تعاون کے عزم کی تجدید ہے۔