پنجاب حکومت نے گندم کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے صوبے میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
پنجاب میں حالیہ سیلابی صورتحال کے دوران گندم کی قیمتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہےاور 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت تقریباً 300 روپے اضافے کے بعد ایک ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔
مزید پڑھیں
-
کیا خیبر پختونخوا اور پنجاب میں سستی روٹی پر ’سیاست‘ ہو رہی ہے؟Node ID: 852076
-
پنجاب میں گندم کی فصل کو آگ لگنے کے واقعات: ’قسمت ہی خراب ہے‘Node ID: 888676
اس کے علاوہ 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت تقریباً دو ہزار روپے ہو گئی جس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے نوٹس لیتے ہوئے خصوصی اجلاس طلب کیا۔
جمعے کو وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس میں گندم، آٹا اور روٹی کے نرخ برقرار رکھنے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں صوبے بھر کی فیڈ ملز میں گندم کے استعمال پر فوری پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
دفعہ 144 کا نفاذ گندم، آٹے اور روٹی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
سیکریٹری داخلہ کے حکم نامے کے مطابق گندم صرف فلور ملز میں آٹا بنانے کے لیے استعمال ہو گی۔ حکومت پنجاب نے یہ اہم فیصلہ صوبے میں گندم کی ممکنہ قلت کے خدشات کے پیشِ نظر کیا ہے۔

ترجمان محکمہ داخلہ کے مطابق سیکرٹری پرائس کنٹرول کی رپورٹ کے مطابق فیڈ ملز گندم کو مرغیوں کے دانے کے لیے استعمال کرنے والی تھیں۔ سیکریٹری داخلہ کے حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ گندم صرف فلور ملز میں آٹا بنانے کے لیے استعمال ہو گی۔
سیکریٹری داخلہ کے مطابق پنجاب میں فیڈ ملز کے پاس 1 لاکھ 4 ہزار 184 میٹرک ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے۔ محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق پابندی کا اطلاق جمعہ 3 اکتوبر تک ہو گا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پیرا کے ایس ڈی اوز کو گندم کی ذخیرہ اندوزی کے سدباب کے لیے خصوصی اختیارات تفویض کردیے ہیں۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے سیلاب کی آڑ میں آٹے اور روٹی کے نرخ بڑھانے والوں کے خلاف ایکشن کی ہدایت کی ہے جبکہ گندم کی ذخیرہ اندوزی روکنے کے لیے پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو بھی فوری طور پر متحر ک کر دیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مریم نواز نے کہا ہے کہ روٹی کا نرخ 14 روپے اور 20 کلو آٹے کے بیگ کا نرخ 1810 روپے سے زائد بڑھنا نہیں چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی آڑ میں آٹے اور روٹی کے نرخ بڑھانے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔ گندم کی ذخیرہ اندوزی عوام سے دشمنی کے مترادف ہے۔