Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جاپان میں جعلی خلاباز نے معمر خاتون سے ہزاروں ڈالر لُوٹ لیے

رومانوی فراڈز کے ذریعے دنیا بھر میں اربوں ڈالر لُوٹے جا چکے ہیں (فائل فوٹو: سی بی ایس نیوز)
جاپان کے شمالی جزیرے ہوکائیڈو میں ایک 80 سال کی خاتون سوشل میڈیا پر محبت کے جھانسے میں آکر لاکھوں ین کا نقصان کرا بیٹھیں۔
سی بی ایس نیوز کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ خاتون کو ایک شخص نے آن لائن پلیٹ فارم کے ذریعے محبت کے جال میں پھنسایا۔ یہ شخص خود کو ’خلاباز‘ ظاہر کرتا تھا اور خلا میں کسی ’ایمرجنسی‘ کا شکار ہونے کا دعوے دار تھا۔
پولیس کے مطابق خاتون کا رواں برس جولائی میں سوشل میڈیا پر ایک شخص سے رابطہ ہوا تھا، جس نے خود کو ایک خلاباز بتایا۔ چند دنوں کے رابطے کے بعد اس شخص نے دعویٰ کیا کہ وہ اس وقت خلا میں ایک خلائی جہاز میں موجود ہے اور ’حملے کی زد میں ہے اور آکسیجن کی کمی کا سامنا کر رہا ہے۔‘
ملزم نے خاتون سے درخواست کی کہ وہ اسے آکسیجن خریدنے کے لیے آن لائن رقم بھیجے۔ خاتون نے دھوکے میں آکر اسے تقریباً 10 لاکھ ین (6700 امریکی ڈالر) کی رقم منتقل کر دی۔
مقامی میڈیا بشمول ہوکائیڈو براڈکاسٹنگ کے مطابق خاتون تنہا رہتی ہیں اور آن لائن رابطے کے دوران انہوں نے اس شخص کے لیے جذباتی لگاؤ محسوس کرنا شروع کر دیا تھا۔
پولیس نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ ’اگر کوئی شخص، جس سے آپ کی سوشل میڈیا پر ملاقات ہوئی ہو، آپ سے رقم کا مطالبہ کرے تو اسے ممکنہ فراڈ سمجھیں اور فوری طور پر پولیس کو اطلاع دیں۔‘
عالمی بینک کے مطابق جاپان کی آبادی دنیا میں موناکو کے بعد سب سے زیادہ عمر رسیدہ ہے، اور بزرگ شہری اکثر مختلف منظم فراڈز کا نشانہ بنتے ہیں۔
ان فراڈز میں معروف ’یہ میں ہوں‘ سکیم بھی شامل ہے، جس میں دھوکہ باز خود کو متاثرہ فرد کا رشتہ دار ظاہر کر کے مالی مدد کا مطالبہ کرتے ہیں۔

پولیس کے مطابق خاتون کا رواں برس جولائی میں سوشل میڈیا پر ایک شخص سے رابطہ ہوا تھا (فائل فوٹو: سی بی ایس نیوز)

پولیس کا کہنا ہے کہ بزرگ افراد کو اے ٹی ایمز کے ذریعے جعلی ’انشورنس ریفنڈز‘ یا ’پنشن کی رقم کی واپسی‘ کے بہانے بھی لوٹا جاتا ہے۔
رومانوی فراڈز کے ذریعے دنیا بھر میں اربوں ڈالر لُوٹے جا چکے ہیں، اور آن لائن دور میں ان کے طریقے مزید پیچیدہ اور خطرناک ہو گئے ہیں۔
سنہ 2023 میں صرف امریکہ میں 64 ہزار سے زائد افراد ایسے فراڈ کا نشانہ بنے، جس میں انہیں ایک ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا۔

شیئر: