سعودی امدادی ایجنسی شاہ سلمان مرکز برائے امداد و انسانی خدمات کے نگران اعلی ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے اتوار کو شام میں 16 بڑے ہیومینٹیرین انیشیٹوز کا آغاز کیا ہے۔
ایک تقریب کے دوران مختلف منصوبوں کا باقاعدہ آغاز اور مختلف معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

اخبار 24 کے مطابق یہ منصوبے شام میں فوڈ سکیورٹی، صحت، کمیونٹی سپورٹ، فراہمی آب و صفائی، تعلیم، شیلٹر اور بحالی کے شعبوں سے متعلق ہیں۔
ڈاکٹر عبداللہ الربیعہ نے اس موقع پر کہا کہ’ مرکز نے 2015 میں اپنے قیام سے لے کر اب تک شام کے لیے 454 سے زیادہ منصوبے شروع کیے ہیں جن پر 5.25 ارب ریال خرچ کیے جاچکے ہیں۔ سعودی عرب کی مجموعی انسانی امداد کا حجم 28 ارب ریال سے بڑھ چکا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ’ آج ہم نے صحت اور شیلٹر کے شعبے میں کمیونٹی سپورٹ کے لیے متعدد منصوبے شروع کیے ہیں، فوڈ سکیورٹی میں ہمارا مقصد کمیونٹی، حواتین، بچوں اور نوجوانوں کو با اختیار بنانا چاہے ہیں، امید ہے اس کے بعد ترقی کا دور آئے گا۔
ان منصوبوں میں 45 سے زیادہ طب کے خصوصی شعبوں میں ایک ہزار 220 سعودی طبی ماہرین کی تعیناتی شامل ہے، جن میں کوکلیئر امپلانٹس، نیورو سرجری، پیڈیاٹرک کینسر سرجری اور برن ٹریٹمنٹ شامل ہیں۔

علاوہ ازیں سعودی عرب نے شامی عوام کے لیے 50 ٹرکوں میں امدادی سامان روانہ کیا ہے، ٹرکوں پر ڈائیلاسز مشینیں، طبی سامان، خوراک، شیلٹرز، ملبہ ہٹانے کی مشینری اور ایمبولینس لدی ہیں۔ امدادی سامان کا وزن 673 ٹن ہے۔
یاد رہے سعودی عرب نے 2025 کے آغاز میں شامی عوام کے لیے امدادی مہم کا آغاز کیا تھا، 800 ٹرکوں کے علاوہ 18 طیاروں کے دریعے امدادی سامان شام بھیجا جا چکا ہے۔
ان کا وزن مجموعی طور پر 13 ہزار 561 ٹن ہے، اس میں خوراک، طبی سامان اور شیلٹر شامل ہیں۔









