کیمبرج میں سعودی طالبعلم کو قتل کرنے والے ملزم کا صحت جرم سے انکار، ’قدم اپنے دفاع میں اٹھایا‘
اگست میں برطانیہ میں 10 ہفتے کے تربیتی پروگرام پر موجود سعودی طالب علم کے قتل کے ملزم نے صحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق 20 سالہ محمد القاسم کو یکم اگست کو کیمبرج کے مرکزی ریلوے سٹیشن کے قریب چاقو مارا گیا، اور وہ اگلی صبح دم توڑ گیا۔
قتل کے الزام میں گرفتار 21 سالہ چیس کورِیگن نے پیر کے روز شہر کی کراؤن کورٹ میں قتل کے الزام سے انکار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ اُس نے یہ عمل اپنی جان بچانے کے لیے کیا۔
مقدمے کی سماعت اگلے سال 2 فروری کو ہوگی۔
پیٹر کورِیگن، جو کہ 50 سال کے ہیں، نے ملزم کی مدد کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ دونوں افراد کو حراست میں رکھا گیا ہے۔
محمد القاسم کے قتل کے بعد ان کے اہلِ خانہ نے ان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’وہ ایک فرماں بردار بیٹا، محبت کرنے والا بھائی، اور ظاہری طور پر نہیں، بلکہ روحانی طور پر خاندان کا رہنما تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ وہ خاندان کی شخصیت بن گیا، اور ہر محفل میں ایک ناقابلِ فراموش یاد چھوڑ گیا۔‘
ای ایف انٹرنیشنل لینگویج کیمپس، جو کہ کیمبرج میں غیر ملکی طلبا کو انگریزی سکھانے والا ادارہ ہے اور جہاں القاسم زیر تربیت تھے، نے ان کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا تھا۔
