Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عرب وزارتی کمیٹی نے فلسطینیوں کی بے دخلی سے متعلق اسرائیلی بیانات مسترد کردیے

غزہ میں انسانی بنیادوں پر امدادی اشیا کی فوری ترسیل ممکن بنائی جائے (فوٹو: اخبار24)
عرب وزرائے خارجہ کی کمیٹی برائے غزہ نے اسرائیل کی جانب سے 1967 سے اب تک فلسطینوں کو ان کی سرزمین سے بے دخل کیے جانے سے متعلق بیانات کو سختی سے مسترد کیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ’ایس پی اے‘ کے مطابق کمیٹی نے ان اسرائیلی پالیسیوں اور کارروائیوں اور کی بھی سختی سے مذمت کی جن کا مقصد عزہ پٹی میں فوجی کارروائیوں کو بڑھاتے ہوئے فلسطینیوں پر ان کی زمین تنگ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کے گرد گھیرا تنگ کرتے ہوئے بھوک کو ان کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے شہری آبادی اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو خطے اور علاقائی امن کے لیے خطرے کا باعث ہے۔
کمیٹی نے مغربی کنارے میں بھی اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی غیرقانونی کارروائیوں کی سخت مذمت کی جس میں شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور انکے گھروں کو مسمار کرتے ہوئے اراضی پرقبضہ کیا جاتا ہے۔
بیان میں عالمی قانون کی صریح خلاف ورزی پر اسرائیل کو روکے جانے اور ان قانون شکنی میں ملوث ہونے والوں کا فوری محاسبے پر زور دیا گیا۔
کمیٹی نے غزہ پٹی میں فوری جنگ بندی اور اسرائیل کی جانب سے عائد پابندیوں کے فوری خاتمے کے اپنے موقف کا اعادہ کیا تاکہ انسانی بنیادوں پر امدادی اشیا کی ترسیل فوری طورپر ممکن بنائی جاسکے۔
وزراتی کمیٹی نے اس بات پر بھی زوردیا کہ عالمی براداری اور اقوام متحدہ کی امن کمیٹی اسرائیل کی جانب سے ہونے سنگین قانونی خلاف ورزیوں کا فوری نوٹس لے۔
فلسطینی عوام اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے غزہ پٹی، بیت المقدس اور مغربی کنارے سے قبضے کو ختم کرایا جائے۔
کمیٹی نے1967 کی سرحدوں کے مطابق مستقل فلسطینی ریاست کے قیام جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو کی اہمیت پر زوردتے ہوئے اسے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل قرار دیا۔

 

شیئر: