قطر میں حماس کے رہنماؤں پر اسرائیلی فضائی حملے کے ردعمل میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج نیویارک میں ہونے جا رہا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سفارتی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اجلاس نیویارک میں منعقد ہو گا جو مقامی وقت کے مطابق آج بدھ کی رات سات بجے طلب کیا گیا ہے۔
ہنگامی اجلاس الجزائر اور پاکستان سمیت دیگر رکن ممالک کی درخواست پر بلایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
-
قطر: اسرائیل کا دوحہ میں حماس کے رہنماؤں پر فضائی حملہNode ID: 894401
-
اسرائیل کا حملہ خطے کے لیے ’اہم ترین موڑ‘ ہے، قطری وزیراعظمNode ID: 894429
اسرائیلی فوج نے منگل کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ایک فضائی حملے کے دوران حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنایا تھا۔
قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں خبردار کیا کہ دوحہ میں حماس پر ہونے والے اسرائیلی حملے کا جواب دینے کا حق رکھتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا ’ہمارے خیال میں آج ہم اہم ترین موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔ پورے خطے کی طرف سے ان وحشیانہ اقدامات پر ردعمل آنا چاہیے۔‘
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے کے باوجود غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے لیے ثالث کا کردار ادا کرتے ہیں گے۔
امریکہ نے حملے کو یکطرفہ قرار دیا اور کہا کہ اس سے امریکی اور اسرائیلی مفادات آگے نہیں بڑھ سکتے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن ڈی سی میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ اسرائیلی حملے کے ’ہر پہلو سے بہت ناخوش ہیں‘ اور اس معاملے پر بدھ کو مکمل بیان دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’میں اس بارے میں پرجوش نہیں ہوں۔ یہ اچھی صورتحال نہیں ہے لیکن میں یہ کہوں گا کہ ہم یرغمالیوں کی واپسی چاہتے ہیں، لیکن آج جس طرح سے یہ ہوا ہے اس سے ہم خوش نہیں ہیں۔‘
اسرائیل نے حملوں کو جائز قرار دیتے ہوئے ان کا دفاع کیا جبکہ قطر نے کہا کہ اسرائیل نے پیٹھ میں چھرا گھونپا اور ’ریاستی دہشت گردی‘ کر رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ حماس کو نشانہ بنائے جانے کو ایک اہم مقصد سمجھتے ہیں، لیکن انہیں برا لگا کہ یہ حملہ خلیجی عرب ریاست میں ہوا جو واشنگٹن کا ایک بڑا نان نیٹو اتحادی ہے اور جہاں فلسطینی اسلام پسند گروپ کا طویل عرصے سے سیاسی دفتر قائم ہے۔
اس حملے کی سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور یورپی یونین کی جانب سے مذمت کی گئی۔