Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسرائیل کا حملہ خطے کے لیے ’اہم ترین موڑ‘ ہے، قطری وزیراعظم

قطر کے وزیراعظم نے خبردار کیا ہے کہ دوحہ میں حماس پر ہونے والے اسرائیلی حملے کا جواب دینے کا حق حاصل ہے۔
عرب نیوز کے مطابق قطر کے وزیراعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا ’ہمارے خیال میں آج ہم اہم ترین موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔ پورے خطے کی طرف سے ان وحشیانہ اقدامات پر ردعمل آنا چاہیے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’قطر اس جارحانہ حملے کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیلی حملے کے باوجود غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کے لیے ثالث کا کردار ادا کرتے ہیں گے۔
‘خطے میں ثالثی کا عمل جاری رکھنے سے ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکتی۔‘
دوسری جانب قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر بات چیت میں کہا کہ ان کا ملک اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
تاہم قطر نے امریکہ کی طرف سے اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع ملنے کی تردید کی ہے۔
قطری وزارت خارجہ نے جاری بیان میں کہا کہ ’قطر کو حملے کی پیشگی اطلاع دینے کے حوالے سے گردش کرنے والے بیانات غلط ہیں۔ ایک امریکی اہلکار کی جانب سے کال تب موصول ہوئی جب دوحہ میں اسرائیلی حملے کے بعد دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں۔‘
قطر نے اسرائیلی حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ ’اسرائیل کے لاپرواہ رویے اور علاقائی سالمیت میں مسلسل خلل برداشت نہیں کریں گے۔‘
اقوام متحدہ میں قطری سفیر عالیہ احمد سیف الثانی کی جانب سے لکھے گئے خط میں اسرائیلی حملے کو ’بزدلانہ‘ اور ‘مجرمانہ‘ قرار دیا گیا ہے ’جو بین الاقوامی قوانین اور اقدار کی صریح خلاف ورزی ہے۔‘
انہوں نے اپنے خط میں مزید کہا کہ ’اعلیٰ سطح پر تحقیقات جاری ہیں اور تفصیلات سامنے آنے پر جلد ان کا اعلان کیا جائے گا۔‘

 

شیئر: